واشنگٹن: امریکا نے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد ایران کے توانائی کے شعبے پر مزید پابندیاں عائد کردیں۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکا نے ایرانی تیل کے حصول اور اس کی نقل و حمل میں ملوث جہازوں کے بیڑے اور متحدہ عرب امارات، لائبیریا، ہانگ کانگ اور دیگر ممالک سے وابستہ کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی ہیں جو مبینہ طور پر ایشیا کی مارکیٹ میں فروخت کے لیے خریداروں تک پہنچاتی ہیں۔
ا امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق سرینام، انڈیا، ملائیشیا اور ہانگ کانگ میں موجود کمپنیوں کے نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں جو مبینہ طور پر ایران سے پیٹرولیم اور پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل اور فروخت کے انتظامات کرتی ہیں۔
امریکی قانون ایرانی توانائی کے شعبے اور ایرانی تیل خریدنے اور ترسیل کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں پر بھی پابندیاں عائد کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ تاہم توانائی کے شعبے پر پابندیاں عائد کرنا ایک نازک معاملہ رہا ہے کیونکہ سپلائی کو محدود کرنے سے عالمی منڈی میں اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
یکم اکتوبر کو ایران نے اسرائیل پر درجنوں میزائل برسائے تھے تاہم امریکا کی مدد سے انہیں فضا میں ہی مار گرایا تھا۔امریکی صدر جو بائیڈن واضح کر چکے ہیں کہ وہ تہران کی جوہری تنصیبات پر جوابی حملے کی حمایت نہیں کریں گے۔