امریکہ نے پیر کو روس اور چین کے درمیان "صف بندی” کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا، جس کے بعد اعلیٰ سطحی امریکی اور چینی حکام نے یوکرین جنگ اور دیگر سیکورٹی امور پر 7 گھنٹے تک ملاقات کی۔
ایک سینئر امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں کو بتایا، "ہمیں روس کے ساتھ چین کی صف بندی کے بارے میں گہری تشویش ہے،” انہوں نے مزید کہا: "یہ ایک بہت ہی واضح گفتگو تھی۔”
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور چینی کمیونسٹ پارٹی کے چیف ڈپلومیٹ یانگ جیچی نے روم کے ایک ہوٹل میں ملاقات کی جس کو وائٹ ہاؤس کے ریڈ آؤٹ نے "کافی” سیشن کے طور پر بیان کیا۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ دونوں عہدیداروں نے "امریکہ اور چین کے درمیان مواصلات کی کھلی لائنوں کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔”
ماسکو اور بیجنگ ایک دوسرے کے قریب آگئے ہیں جسے واشنگٹن آمرانہ ایٹمی طاقتوں کے بڑھتے ہوئے دشمن اتحاد کے طور پر دیکھتا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سلیوان کی اعلیٰ چینی سفارت کار کے ساتھ ملاقات کی منصوبہ بندی ہفتوں پہلے کی گئی تھی، لیکن صدر ولادیمیر پوٹن کے یوکرین کے شہروں پر حملے کے پس منظر میں اس ملاقات نے نئی اہمیت اختیار کر لی۔
یہ اہلکار امریکی میڈیا کی رپورٹ کے ایک دن بعد بھی ملاقات کر رہے تھے کہ روس نے چین سے فوجی اور اقتصادی مدد کی درخواست کی ہے کیونکہ اس کے فوجی یوکرین میں زمین بنانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور اس کی معیشت کو مغربی پابندیوں سے تباہی کا سامنا ہے۔