امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے متنازع دورہ تائیوان پر چین نے تائیوان کے قریب سب سے بڑی جنگی مشقوں کا آغاز کر دیا۔
چین نے امریکا کو خبردار کیا تھا کہ اگر نینسی پلوسی نے تائیوان کا دورہ کیا تو چین کی فوج ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھے گی لیکن اس کے باوجود امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی تائیوان کے دورے پر پہنچ گئیں جس پر امریکا اور چین کے درمیان تناؤ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔
دوسری جانب روس نے بھی امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی اسپیکر کے دورہ تائیوان کی وجہ سےکشیدگی کی سطح کو کم نہیں سمجھا جانا چاہیے۔
گزشتہ روز بلوم برگ کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ چین نے دنیا بھر کی ائیر لائنز کو تائیوان کے اطراف ڈینجر زون سے دور رہنے کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان زونز میں جنگی مشقوں کے باعث 4 سے 12 اگست تک بین الاقوامی پروازیں بند رہیں گی۔
اب برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین نے تائیوان اور اس کے گرد موجود سمندروں میں سب سے بڑی فوجی مشقیں شروع کر دی ہیں، بعض مقامات پر تائیوان سے صرف 12 میل کے فاصلے پر جدید ہتھیاروں کے ساتھ جنگی مشقیں شروع کی گئی ہیں۔
چینی حکام کے مطابق جنگی مشقیں مصروف پانیوں میں کی جائیں گی جس میں دور تک مار کرنے والے میزائلوں کا براہ راست مشاہدہ بھی شامل ہے۔
تائیوان کی جانب سے چینی مشقوں کو سمندری اور فضائی حدود بند کرنے سے تشبیہ دی گئی ہے جبکہ امریکا نے چین کی جنگی مشقوں کو غیر ذمہ دارانہ اقدام قرار دیا ہے۔
تائیوان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ چین ہمارے خطے کے اسٹیٹس کو تبدیل کرنا چاہتا ہے جبکہ چین تائیوان کو اپنا صوبہ تصور کرتا ہے اور اسے اپنے ساتھ ملانے کے لیے پرعزم ہے۔