واشنگٹن : امریکی فوج کے 100 کے قریب ارکان کا ممنوعہ انتہا پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 100 کے قریب فوجیوں نے ایک سال کے دوران کسی نہ کسی شکل میں ’ممنوعہ انتہا پسندانہ سرگرمیوں‘ میں حصہ لیا ہے۔
رپورٹ سامنے آنے کے بعد پینٹاگون نے فوجی اہلکاروں کے لیے نئی ہدایات جاری کردیں۔ افغانستان سے واپس جانے والے امریکی فوجی نے خودکشی کرلی۔ ’20 سال امریکی تربیت لینے والے فوجی ساتھ دیں، بغاوت کو سختی سے کچلا جائے گا‘۔
پینٹاگون کے سربراہ لائیڈ آسٹن نے فروری 2021 میں محکمہ دفاع کی صفوں میں انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کی پالیسیوں پر نظرثانی کا حکم دیا تھا۔یہ جائزہ اس انکشاف کے بعد سامنے آیا ہے کہ امریکی فوج کے درجنوں سابق ارکان نے 6 جنوری کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی طرف سے امریکی کیپیٹل ہل پر حملے میں حصہ لیا تھا۔