اعلیٰ امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ ایران، یوکرین میں استعمال کے لیے روس کو جنگی ہتھیاروں کی صلاحیت کے حامل سیکڑوں ڈرون فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ امریکا کو موصول ہونے والی معلومات سے ان خیالات کی تائید ہوتی ہے کہ روسی فوج کو یوکرین میں اہم نقصانات کے بعد اپنے ہتھیاروں کو برقرار رکھنے کے لیے چیلنجز کا سامنا ہے۔
جیک سلیوان نے صحافیوں کو بتایا کہ ایرانی حکومت روس کو کئی سو تک یو اے ویز (بغیر پائلٹ کے ڈرون طیارے) فراہم کرنے کی تیاری کر رہی ہے، اس ایرانی منصوبے میں یو اے ویز سمیت دیگر ہتھیاروں کی مقررہ وقت پر فراہمی بھی شامل ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہماری معلومات کے مطابق ایران، روسی افواج کو ان یو اے ویز کو استعمال کرنے کی تربیت دینے کی تیاری کر رہا ہے، معلومات کے مطابق ابتدائی تربیتی سیشن جولائی کے آغاز میں شروع ہوگا۔
جیک سلیوان نے مزید کہا کہ اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ ایران ابھی تک کوئی ڈرون طیارہ روس کو فراہم کرچکا ہے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پر حملے کے لیے یمن میں حوثی باغی ایران کے ڈرون استعمال کر رہے ہیں۔
دور سے میزائل فائر کرنے سے لے کر اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے چھوٹے بم گرانے اور جنگ کی صورتحال کی جاسوسی تک کے لیے ڈرونز طیاروں نے یوکرین میں جنگ کے دوران دونوں متحارب فریقین کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔
یوکرین کی افواج کو ترکی کے تیار کردہ جدید ہتھیاروں سے مسلح ‘بےرقطار’ یو اے ویز استعمال کرنے سے خاص کامیابی ملی ہے جبکہ امریکا اور دیگر اتحادیوں نے کیف کو کئی قسم کے چھوٹے ڈرونز فراہم کیے ہیں۔