بھارت کی جاری "آپریشن برہما” کے درمیان، جو میانمار کو گزشتہ ہفتے کے زلزلے کے بعد امداد فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا، بھارت اور امریکہ "ٹائگر ٹرائیمپ” کی چوتھی مشق کا آغاز کریں گے۔ یہ مشق دو طرفہ انسانی امداد اور قدرتی آفات سے نمٹنے کی مشق ہے، جو منگل سے شروع ہو کر 13 اپریل تک جاری رہے گی۔
بھارتی بحریہ کے ترجمان نے کہا، "اس مشق کا مقصد HADR آپریشنز کے لیے آپسی ہم آہنگی کو فروغ دینا اور مشترکہ کوآرڈینیشن سینٹر قائم کرنے کے لیے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز تیار کرنا ہے، جو مشقوں اور ایمرجنسی یا بحران کے دوران بھارتی اور امریکی مشترکہ ٹاسک فورسز کے درمیان تیز اور ہم آہنگ رابطہ فراہم کرے گا۔”
بھارتی طرف سے چار بحری جہاز اس مشق میں شریک ہوں گے جن میں لینڈنگ پلیٹ فارم ڈاک INS جالاشوا، ایمفیبیس وار ویسل INS گھریال، گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر INS ممبئی اور فلیٹ ٹینکر INS شکتی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں، بھارتی بحریہ کے P-8I طویل فاصلے کے سمندری پیٹرول طیارے بھی اس مشق میں حصہ لیں گے۔ بھارتی فوج کی 91 انفنٹری بریگیڈ اور 12 میکانائزڈ انفنٹری بٹالین بھی شریک ہوں گے۔ بھارتی فضائیہ کے C-130 ٹرانسپورٹ طیارے، Mi-17 ہیلی کاپٹرز اور رپیڈ ایکشن میڈیکل ٹیم (RAMT) بھی اس میں شامل ہوں گے۔ امریکی طرف سے، امریکی بحریہ کے جہاز کموکاسٹ اور رالف جانسن اور امریکی میرینز کے دستے اس مشق میں شریک ہوں گے۔
مشق کے پورٹ فیز کا آغاز منگل کو وشاکاپٹنم سے ہو گا اور یہ 7 اپریل تک جاری رہے گا۔ اس دوران، دونوں طرف کے شرکاء تربیتی دوروں، ماہرین کے تبادلے، کھیلوں کے مقابلوں اور سماجی میل جول میں حصہ لیں گے۔ پورٹ فیز مکمل ہونے کے بعد، بحری جہازوں کے ساتھ فوجی اس سمندری فیز میں شامل ہوں گے اور کاکینادہ، ریاست آندھرا پردیش کے ساحل پر سمندری، ایمفیبیس اور HADR آپریشنز کریں گے۔