جرمنی نے روس کی جانب سے جاری جنگ میں مدد کیلئے یوکرین کو بھاری ہتھیار دینے کا اعلان کردیا ہے۔
برطانوی خبررساں ایجنسی رائٹر کے مطابق جرمنی نے منگل کے روز یوکرین کو بھاری ہتھیاروں کی پہلی ترسیل کا اعلان کیا تاکہ اسے روسی حملوں کو روکنے میں مدد مل سکے۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق جرمن وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت نے پیر کے روز یوکرین کو اینٹی ائیر کرافٹ ٹینکوں کی فراہمی کی منظوری دی۔
خیال کیا جارہا ہے کہ یورپ کی سب سے بڑی معیشت یوکرین کی مدد کے لیے سنجیدہ ہو رہی ہے جس کے بعد مزید امداد بھی کی جائے گی۔
تاہم دوسری جانب جرمنی میں یوکرین کے سفیر سمیت ناقدین نے برلن پر الزام لگایا ہے کہ وہ یوکرین کو بھاری ہتھیاروں کی فراہمی اور دیگر ایسے اقدامات پر زور دے رہا ہے جن سے کیف کو روسی افواج کو پسپا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اس کے علاوہ جرمن چانسلر اولاف شولز نے روس کے اس خطرے سے بھی خبردار کیا کہ وہ جرمنی کو یوکرین میں جاری تنازعہ کا ایک فریق سمجھے گا جو تیسری عالمی جنگ کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق یوکرین کی جانب سے بھاری ہتھیار فراہم کرنے کی درخواستیں اس وقت سے تیز ہو گئی ہیں جب روس نے مشرقی علاقے ڈونباس پر حملہ کیا۔ یہ علاقہ کیف کے آس پاس کے علاقوں کے مقابلے میں ٹینکوں کی لڑائی کے لیے زیادہ موزوں سمجھا جاتا ہے۔