امریکی صدر جوبائیڈن نے مغربی کنارے پر اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی الجزیرہ کی خاتون صحافی کے اہلخانہ کی ملاقات کی درخواست کو مسترد کردیا۔
الجزیرہ کے مطابق خاتون صحافی شیریں ابو عاقلہ کے اہلخانہ نے امریکی صدر جوبائیڈن کے دورہ مشرقی وسطیٰ کے دوران ملاقات کی درخواست کی تھی۔
شیریں ابو عاقلہ کے اہلخانہ نے رواں ہفتے امریکی صدر کی مغربی کنارے آمد کے موقع پر ملاقات کی درخواست کی جسے جوبائیڈن نے مسترد کردیا۔
وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر کے دورہ مشرقی وسطیٰ کا شیڈول جاری کیا ہے جس میں شیریں ابو عاقلہ کے اہلخانہ سے ملاقات شامل نہیں ہے۔
الجزیرہ کے مطابق گزشتہ روز نیویارک ٹائمز نے بھی اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ جوبائیڈن نے شیریں ابو عاقلہ کے اہلخانہ کی جانب سے ملاقات کے مطالبے سے کنارہ کشی اختیار کی ہے جب کہ شیریں ابو عاقلہ امریکی شہری تھیں۔
رپورٹس کے مطابق امریکی صدر کے اسرائیل میں لینڈ کرنے سے پہلے امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے شیریں ابو عاقلہ کے اہلخانہ کو امریکا مدعو کیا ہے۔
مشیر قومی سلامتی کاکہنا تھا کہ وزیرخارجہ نے خاتون صحافی کے اہلخانہ سے ملاقات اور اس معاملے پر ان سے براہ راست بات چیت کے لیے مدعو کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ صدر جوبائیڈن کی ہدایات پر اس معاملے کو بہت قریب سے دیکھ رہی ہے کہ کن حالات میں خاتون صحافی کی موت ہوئی اور اس وقت زمینی حقائق کیا تھے۔
مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے دورہ اسرائیل کے موقع پر خاتون صحافی کے قتل کے معاملے کو اچھالا جارہا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق امریکا میں خاتون صحافی کے اہلخانہ سے صدر جوبائیڈن کی ملاقات کے حوالے سے وائٹ ہاؤس نے سوال کا جواب نہیں دیا۔