امریکی صدر جوبائیڈن نے نیومیکسیکو میں 2 پاکستانیوں سمیت چار ایشیائی نژاد مسلمانوں کے قتل پر تشویش اورافسوس کا اظہارکرتے ہوئے قاتلوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نیو میکسیکو میں یکے بعد دیگرے 4 مسلمانوں کے قتل پر رنج اور غم میں مبتلا ہوں اور لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔
صدر جوبائیڈن نے مزید کہا کہ اگرچہ ہم مکمل تفتیش کے منتظر ہیں مگر میری دعائیں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں اور میری انتظامیہ مسلم کمیونٹی کے ساتھ پختگی سے کھڑی ہے۔ ان نفرت انگیز حملوں کی امریکا میں کوئی جگہ نہیں۔
خیال رہے کہ 26 جولائی کو 41 سالہ آفتاب حسین کو قتل کیا گیا تھا جس کے بعد یکم اگست کو 27 سالہ افضل حسین کو قتل کیا گیا تھا۔
ان دونوں کی تدفن سے واپس آنے والے نوجوان نعیم حسین کو پارکنگ ایریا میں دو روز قبل قتل کردیا گیا۔
پولیس تفتیش کاروں کا دعویٰ ہے کہ ان تینوں قتل کی کڑیاں گزشتہ برس نومبر میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے محمد احمدی سے ملتی ہیں جو اسی علاقے میں اپنی دکان میں مارے گئے تھے۔
چاروں مقتولین میں سے دو کا تعلق پاکستان اور دو کا افغانستان سے ہے۔ ایک مقتول افضال حسین نیو میکسیکو کے ایک شہر کے لینڈ اینڈ پلاننگ ڈائریکٹر تھے۔
پولیس تاحال قتل کی ان چاروں وارداتوں کا سراغ لگانے میں ناکام رہی ہے۔