برلن: دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والے پاناما پیپرز کو لیک کرنے والا وسل بلوئر منظر عام پر آ گیا۔
جرمن اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے جان ڈو کا کہنا تھا کہ وہ اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کے لیے 6 سال خاموش رہے، پاناما پیپرز شائع کرانے کے لیے نیو یارک ٹائمز اور وال اسٹریٹ جرنل سے رابطہ کیا تھا لیکن انھوں نے دلچسپی نہیں دکھائی، وکی لیکس نے جواب ہی نہیں دیا۔
جان ڈو کے مطابق پاناما پیپرز میں بہت کچھ ایسا ہے جو ابھی تک سامنے نہیں آیا، امریکا پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو فسطائیت سے روکنے والا ملک خود ہی فسطائیت کا شکار ہوگیا، انھوں نے جرمن حکومت پر معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا جبکہ انھوں نے یہ بھی کہا کہ روسی حکومت انھیں قتل کرانا چاہتی ہے۔