سری لنکن صدر کا آئی ایم ایف سے مذاکرات اور قومی حکومت کی تشکیل کا فیصلہ

eAwazورلڈ

کولمبو: شدید مالی بحران کے شکار سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے نے آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ملک میں قومی حکومت کی تشکیل کا عندیہ دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے نے اسمبلی میں اپنے پہلے پالیسی بیان میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے 4 سال کے لیے 3 ارب ڈالر کے قرض کے لیے رواں ماہ بات چیت شروع کریں گے۔

سری لنکن صدر نے قانون سازوں پر زور دیا کہ معاشی بحران کے حل کے لیے ایک آل پارٹیز حکومت تشکیل دیں تاکہ ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے مشترکہ پالیسی بناسکیں اور سب اپنا حصہ ڈالیں۔
نومنتخب صدر رانیل وکرما سنگھے نے اپنی تقریر میں صدارتی اختیارات کو کم کرنے کے لیے آئینی ترامیم کی ضرورت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ کسی ملک کا صدر دیوتا یا بادشاہ نہیں ہوتا جو عوام سے بالا تر ہو۔

رانیل وکرما سنگھے کی اس بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مظاہرین کے ایک اہم مطالبے کو پورا کریں گے جس کو پورا نہ کرنے کی وجہ سے سابق صدر گوتابایا راجا پاکسے کو عہدہ چھوڑ کر ملک سے فرار ہونا پڑا تھا۔

واضح رہے کہ 22 ملین افراد پر مشتمل جزیرے سری لنکا کو اپنے قیام 1948 سے اب تک کے سب سے بدترتین مالیاتی بحران کا سامنا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر کم ترین سطح پر ہیں۔