سلامتی کونسل میں افغانستان کو امداد فراہم کرنے کی قرارداد منظور
واشنگٹن: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر امریکا کی جانب سے تجویز کردہ ایک قرارداد کو منظور کر لیا ہے جس کے تحت افغانستان کے لیے انسانی امداد کی سہولت فراہم کی جا سکے گی۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ ’فنڈز کی ادائیگی، دیگر مالیاتی اثاثوں یا اقتصادی وسائل اور امداد کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے یا ضروری سامان اور خدمات کی اجازت ہے‘۔
اس میں مزید کہا گیا کہ اس طرح کی امداد ’افغانستان میں بنیادی انسانی ضروریات‘ سے متعلق ہے اور یہ طالبان سے منسلک اداروں پر عائد پابندیوں کی ’خلاف ورزی نہیں‘ ہے۔
اگست کے وسط میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے بین الاقوامی برادری اس بات پر جدوجہد کر رہی ہے کہ افغانستان میں معاشی بدحالی کے دوران انسانی تباہی کو کیسے روکا جائے۔
امریکا نے افغان مرکزی بینک کے 9.5 ارب ڈالر کے اثاثے منجمد کر دیے ہیں۔ اقوام متحدہ میں چین کے سفیر ژانگ جون نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر میں کہا کہ ’انسانی اور جان بچانے والی امداد افغان عوام تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچائی جائے‘۔ انہوں نے کہا کہ قرارداد ’واضح کررہی ہے کہ انسانی امداد پابندیوں سے مستثنیٰ ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ یہ امریکا کی درخواست اور پوری کونسل کی حمایت سے ان خدشات کے پیش نظر کی گئی کہ افغان معیشت ملک میں نقد رقم کے بغیر تباہی کے دہانے پر ہے۔