برطانوی تھنک ٹینک سے بات کرتے ہوئے یوکرین کے صدر دلودومیر زیلینسکی کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ امن معاہدہ صدر اسی وقت ممکن ہے کہ جب روسی افواج حملے سے پہلے والی پوزیشن پر چلی جائیں، یہ سب سے کم تر چیز ہے جسے ہم قبول کریں گے۔
ولودومیر زیلینسکی کا کہنا تھا کہ میں مِنی یوکرین کا نہیں یوکرین کا سربراہ ہوں تاہم یوکرینی صدر نے کریمیا کا نام نہیں لیا جسے 2014 میں روس نے اپنے ساتھ ملا لیا تھا۔
رطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس اس وقت یوکرین کے دوسرے بڑے شہر ماریوپول پر مکمل کنٹرول کی کوشش کر رہا ہے تاہم انہیں فورسز کے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر بھی مزاحمت کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگر روس ماریو پول پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو 2 ماہ سے جاری جنگ میں یہ ماسکو کی بڑی پیشقدمی ہو گی جسے ولادمیر پیوٹن 9 مئی کو روس کی دوسری جنگ عظیم میں نازیوں کے خلاف کامیابی کے دن کے موقع پر خوشی کے طور پر منا سکتے ہیں۔
یوکرینی صدر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ میں نے جرمن چانسلر کو دعوت دی ہے کہ وہ 9 مئی کو یوکرین کا دورہ کریں جو روس کے یوم فتح کے موقع پر ہمارے لیے حوصلہ افزائی کا باعث ہو گا۔