غزہ اور لبنان میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، شمالی غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 3 صحافیوں سمیت 53 فلسطینی شہید ہوگئے، جنوبی لبنان کے شہر سیدون میں اسرائیلی حملوں میں 8 شہری شہید اور 25 زخمی ہوگئے۔
قابض اسرائیلی فوج شمالی غزہ کے کمال عدوان ہسپتال کو کھنڈر میں بدلنے کے بعد چلی گئی، اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتیرس کہتے ہیں کہ شمالی غزہ کی خوفناک صورتحال نے انہیں حیران کردیا ہے۔
قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق شمالی غزہ کے محصور علاقے بیت لاہیہ میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کم ازکم 45 فلسطینی شہید ہوگئے۔
اسرائیلی فوج نے علاقے میں بڑے پیمانے پر آپریشن کرتے ہوئے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا اور فلسطینیوں کی بڑی تعداد کو گرفتار کرلیا۔
ادھر شمالی غزہ میں ہی شاتی مہاجر کیمپ میں اسکول کی عمارت پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 3 صحافیوں سمیت 8 فلسطینی شہید ہوگئے۔
الجزیرہ کے مطابق اتوار کو حمزہ ابو سلیمہ، سعید رضوان اور حنین بارود کی شہادت کے بعد 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت لقمہ اجل بننے والے فلسطینی صحافیوں کی تعداد 180 تک جاپہنچی ہے۔
قابض اسرائیلی فوج شمالی غزہ کے کمال عدوان ہسپتال کو کھنڈر میں بدلنے کے بعد چلی گئی، فلسطین میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 16 ہزار 765 خواتین اور بچوں سمیت 42 ہزار 924 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 833 زخمی ہوچکے ہیں جبکہ 10 ہزار سے زائد فلسطینی لاپتہ ہیں۔
دریں اثنا اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیرس کا کہنا ہے کہ وہ شمالی غزہ میں ’موت، زخموں اور تباہی کی خوفناک سطح سے حیران ہیں‘، ان کا کہنا تھا کہ حماس کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنا ہے۔
گوتیرس کے ترجمان نے کہا کہ شمالی غزہ میں پھنسے فلسطینی شہریوں کی حالت زار ناقابل برداشت ہے،’سیکریٹری جنرل شمالی غزہ میں ہلاکتوں، زخمیوں اور تباہی کی ہولناک صورتحال پرحیران ہیں، شہری ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں، بیمار اور زخمی زندگی بچانے کے لیے درکار صحت کی سہولتوں سے محروم ہیں، متاثرہ خاندانوں کوخوراک اور رہائش کی کمی کا سامنا ہے‘۔
ادھر لبنان پر بھی اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، لبنانی وزارت صحت کے مطابق جنوبی لبنان کے ساحلی شہر سیدون پر اسرائیلی فضائیہ کے حملوں میں کم ازکم 8 لبنانی شہید اور 25 زخمی ہوگئے۔