روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعرات کو برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے اس بیان کو مسترد کر دیا ہے کہ اگر وہ خاتون ہوتے تو یوکرین پر حملہ نہ کرتے۔
ترکمانستان کے دورے کے دوران جمعرات کی صبح نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیوٹن نے بورس جانسن کے بیان کے جواب میں سابق برطانوی رہنما مارگریٹ تھیچر کے فاک لینڈز میں فوج بھیجنے کے فیصلے کی نشاندہی کی۔
ورس جانسن نے بدھ کے روز پیوٹن کے یوکرین کے خلاف "خصوصی فوجی آپریشن” شروع کرنے کے فیصلے کو ’زہریلی مردانگی کی شاندار مثال‘ قرار دیا اور پیوٹن کے مردانہ انداز کا مذاق اڑایا تھا۔
رطانوی وزیراعظم پر جوابی وار کرتے ہوئے پیوٹن نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ میں صرف حالیہ تاریخ کے واقعات کو یاد کرنا چاہتا ہوں جب مارگریٹ تھیچر نے جزائر فاک لینڈ کے لیے ارجنٹینا کے خلاف فوجی آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا تو ایک خاتون نے فوجی کارروائی کا فیصلہ کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ لہٰذا برطانوی وزیر اعظم کی طرف سے آج جو کچھ کہا جا رہا ہے، یہ اس کا مکمل طور پر درست حوالہ نہیں ہے۔
روسی رہنما نے 40 سال قبل ارجنٹائن کی جانب سے جنوبی بحر اوقیانوس میں بہت کم آبادی والے برطانوی زیر انتظام جزائر پر قبضہ کرنے کی کوشش کا فوجی جواب دینے کے برطانوی اقدام پر تنقید کی۔
پیوٹن نے سوال کیا کہ جزیرہ فاک لینڈ کہاں ہے اور برطانیہ کہاں ہے؟، تھیچر کے اقدامات سامراجی عزائم اور ان کی سامراجی حیثیت کی تصدیق کی خواہش کے سوا کچھ نہ تھے۔