ریاض: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ مذمتی بیانات فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی جارحیت روکنےکے لیے کافی نہیں ہیں۔
سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے آج اقوام متحدہ کی ایجنسی انروا کے کمشنر فلپ لازارینی کی ملاقات ہوئی جس میں سعودی حکومت اور اقوام متحدہ کی ایجنسی کےعہدیداروں نےشرکت کی۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب غزہ پٹی میں جنگ بندی کے لیے ہرممکن اقدام کرنے سےگریز نہیں کرےگا، غزہ پٹی میں اسرائیلی فورسز کی جاری وحشیانہ نسل کشی کی مذمت کرتے ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنےکی پہلی شرط ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پٹی اور لبنان کی صورتحال پر جلد عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلایاجائےگا، سعودی عرب فلسطینیوں کے لیے اقوام متحدہ ایجنسی کی مکمل حمایت جاری رکھےگا۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ مذمتی بیانات فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی جارحیت روکنےکے لیے کافی نہیں ہیں۔
ملاقات میں کمشنر انروا نے کہا کہ اسرائیل انروا کی سرگرمیاں ختم کرنےکی سازشیں کررہا ہے، اسرائیلی اقدامات کے باعث مغربی کنارے میں صورتحال انتہائی سنگین حد تک پہنچ گئی ہے۔
کمشنر انروا نے کہا کہ فلسطینی معیشت تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے، اسرائیل کے نافذ کردہ سخت قوانین سے فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ ہوچکا ہے۔
فلپ لازارینی نے کہا کہ غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں جاری اسرائیلی جارحیت دو ریاستی حل کو ناممکن بنارہی ہے، غزہ کی پٹی کو سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے ساتھ تباہ وبرباد کیا گیا۔