ملکہ الزبتھ دوم گزشتہ روز 96 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں، متوقع طور پر کہ ان کی آخری رسومات کی ادائیگی اور تدفین ویسٹ منسٹر ایبی میں ہوگی۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، سرکاری طور پر ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کی ادائیگی دو ہفتوں کے اندر ہی ویسٹ منسٹر ایبی میں ہوگی۔
یہ وہ تاریخی چرچ ہے جہاں برطانیہ کے بادشاہوں اور ملکاؤں کی تاج پوشی کی جاتی ہے۔
ملکہ الزبتھ دوم کی 1947ء میں شہزادہ فلپ سے شادی اور 1953ء میں ان کی تاج پوشی بھی اسی چرچ میں ہوئی تھی۔
ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات ویسٹ منسٹر کے ڈین ڈیوڈ ہوئل کی سرپرستی میں انجام دی جائیں گی جس میں کینٹربری کے آرچ بشپ جسٹن ویلبی خطبہ دیں گے۔
رپورٹ کے مطابق، ملکہ کی جسدِ خاکی کو لندن لانے کے بعد آخری رسومات کی ادائیگی سے پہلے تقریباً 4 دن تک ویسٹ منسٹر ہال میں رکھا جائےگا۔
اس ہال میں ملکہ برطانیہ سے قبل 2002ء میں ان کی والدہ کے جسدِ خاکی کو لایا گیا تھاجہاں 2 لاکھ سے زائد لوگ ملکہ کی والدہ کے تابوت کو دیکھنے کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔
ملکہ برطانیہ کے تابوت کو11ویں صدی کے ہال کی چھت کے نیچے ایک بلند پلیٹ فارم پر رکھا جائے گا جسے ’کیٹفالک‘ کہا جاتا ہے۔ اس پلیٹ فارم کی حفاظت شاہی خاندان کے سپاہی کریں گے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق، ملکہ کو بکنگھم پیلس سے ایک جلوس کے ساتھ ویسٹ منسٹر ہال لایا جائے گا، جس میں فوجی پریڈ اور شاہی خاندان کے افراد بھی موجود ہوں گے، جیسے ہی ملکہ کے تابوت کو ویسٹ منسٹر ہال میں پہنچایا جائے گا تو وہاں عوام کو بھی داخلے کی اجازت دی جائے گی۔
برطانوی عوام بھی اس جلوس کو دیکھ سکیں گے کیونکہ ملکہ کی آخری رسومات کو براہ راست نشر کیے جانے کا امکان ہے۔
ملکہ کی آخری رسومات میں عالمی رہنما بھی شاہی خاندان کے اراکین کے ہمراہ شامل ہونے کے لیے برطانیہ پہنچیں گے جبکہ برطانیہ کے سینئر سیاستدان اور سابق وزرائے اعظم بھی وہاں موجود ہوں گے۔