نریندر مودی نے پاکستانی سرحد کے قریب ’ایئر بیس‘ کا سنگ بنیاد رکھ دیا

eAwazورلڈ

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارت-پاکستان سرحد کے قریب شمالی گجرات میں نئے ایئربیس کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیس ملک کی سلامتی کے لیے موثر مرکز کے طور پر سامنے آئے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام ریاست میں دفاعی نمائش کے افتتاح اور انڈین اوشین رم ایسوسی ایشن کے وزرائے دفاع کی میٹنگ کے بعد کیا گیا جن میں زیادہ تر افریقی ممالک شامل ہیں۔

بدھ کے روز ہی نئی دہلی میں نریندر مودی نے دہشت گردی اور دیگر جرائم سے متعلق بھی اظہار خیال کیا جب کہ انہوں نے 90ویں انٹرپول جنرل اسمبلی کا افتتاح کیا جو دنیا کی سب سے بڑی عالمی پولیس آرگنائزیشن کی اعلیٰ ترین گورننگ باڈی ہے۔

جلاس میں پاکستان کی نمائندگی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل محسن بٹ کر رہے ہیں جہاں انہیں بھارتی میڈیا کی جانب سے بھارت کو مطلوب افراد کی گرفتاری اور حوالگی سے متعلق سوالات کا سامنا رہا جن کا انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

انٹرپول کانفرنس میں 166 ممالک اور 700 سے زائد نمائندے شریک ہیں، کانفرنس کے اعلامیے کے مطابق مجرمانہ سرگرمیوں کی غیر معمولی پیچیدگیوں سے متعلق وزرا، پولیس سربراہان اور قانون نافذ کرنے والے اعلیٰ حکام تبادلہ خیال کر رہے ہیں کہ قومی اور علاقائی سلامتی کے حوالے سے درپیش مسائل کے حل کے لیے کس طرح گروپ کو مضبوط کیا جائے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ اس وقت دنیا کو بہت سے عالمی خطرات کا سامنا ہے جن دہشت گردی، بدعنوانی، منشیات اسمگلنگ، غیر قانونی شکار اور منظم جرائم شامل ہیں، جب درپیش خطرات عالمی ہوں تو مقامی ردعمل مناسب نہیں ہو سکتا، ان درپیش خطرات کی تبدیلی کی رفتار بھی پہلے سے کہیں زیادہ تیز ہے۔

انہوں مزید کہا کہ محفوظ دنیا بنانا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، جب اچھائی کی قوتیں تعاون کرتی ہیں تو بدی کی قوتیں کام نہیں کر سکتیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ اس وقت دنیا کو بہت سے عالمی خطرات کا سامنا ہے جن دہشت گردی، بدعنوانی، منشیات اسمگلنگ، غیر قانونی شکار اور منظم جرائم شامل ہیں، جب درپیش خطرات عالمی ہوں تو مقامی ردعمل مناسب نہیں ہو سکتا، ان درپیش خطرات کی تبدیلی کی رفتار بھی پہلے سے کہیں زیادہ تیز ہے۔

انہوں مزید کہا کہ محفوظ دنیا بنانا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، جب اچھائی کی قوتیں تعاون کرتی ہیں تو بدی کی قوتیں کام نہیں کر سکتیں