امریکی شہر نیو اورلینز میں سال نو پر کیے گئے دہشت گرد حملے میں 15 افراد کی ہلاکت اور درجنوں کے زخمی ہونے کے بعد امریکی مسلمان صدمے اور خوف کی حالت میں مبتلا ہیں۔
مطابق کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر) اور گریٹر نیو اورلینز کی اسلامی شوریٰ کونسل سمیت ممتاز مسلم تنظیموں نے تشدد کی شدید مذمت کی ہے اور متاثرین سے افسوس کا اظہار کیا ہے، مرنے والوں میں بیٹن روج سے تعلق رکھنے والا ایک مسلمان امریکی طالب علم کریم بداوی بھی شامل ہے۔
اس سانحے نے مسلمان کمیونٹی کے خدشات میں اضافہ کیا ہے، خاص طور پر نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد جس میں انہوں نے اس حملے کو امیگریشن سے جوڑا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’جب میں نے کہا کہ باہر سے آنے والے مجرم ہمارے ملک میں موجود مجرمان سے زیادہ بدتر ہیں تو ڈیموکریٹس اور فیک نیوز میڈیا نے اس بیان کی مسلسل تردید کی لیکن یہ سچ ثابت ہوا، ہمارے ملک میں جرائم کی شرح اس سطح پر ہے جو پہلے کبھی کسی نے نہیں دیکھی۔‘
شمالی امریکا میں مسلم شہری حقوق کی سب سے بڑی تنظیم ’کونسل آن امریکن اسلامی ریلیشنز‘ نے اپنے بیان میں متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور داعش کی جانب سے پرچار کردہ انتہا پسند نظریات کو واضح طور پر مسترد کیا۔
اس گروپ نے حملہ آور کے پس منظر کو اجاگر کیا، جو کہ مبینہ طور پر نشے کی حالت میں گاڑی چلانے اور بیوی کے ساتھ بدسلوکی کی تاریخ رکھتا ہے اور اس نے مبینہ طور پر اپنے اہل خانہ کو بھی قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔
سی اے آئی آر نے قرار دیا کہ ایسے ہی جرائم کے باعث مسلم دنیا کی بھاری اکثریت نے انتہاپسند گروہوں کو مسترد کر دیا ہے۔
گریٹر نیو اورلینز کی اسلامی شوریٰ کونسل نے بھی اسی طرح کے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے اس حملے کو مقامی برادری کے لیے تباہ کن دھچکا قرار دیا ہے۔
کونسل نے کہا کہ گریٹر نیو اورلینز ایریا کے مسلمانوں کی حیثیت سے ہماری دعائیں اور ہمدردیاں اس مشکل وقت میں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
دریں اثنا، ہیوسٹن میں حملہ آور شمس الدین جبار کے گھر کے قریب واقع ایک مسجد نے اپنے اجتماع پر زور دیا ہے کہ وہ میڈیا کی تحقیقات کا جواب نہ دیں اور ایف بی آئی کی جانب سے رابطہ کرنے کی صورت میں دیگر اسلامی تنظیموں سے رجوع کریں۔
حملہ آور کی شناخت کے اعلان کے بعد پوسٹ کی گئی انسٹاگرام اسٹوری میں مسجد بلال نے اس کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’خوفناک کارروائی‘ قرار دیا۔