پروان کے انٹیلیجنس چیف نے سیاسی مخالفین پر غیر ملکی امداد لینے کا الزام لگایا، مقامی مسائل پر بات کی

Aliورلڈ

پروان صوبے کے انٹیلیجنس چیف محمد صدیق مخلص نے ایک عوامی اجتماع میں اسلامی امارت کے سیاسی مخالفین پر الزام لگایا کہ وہ ہمسایہ ممالک میں مقیم ہیں اور غیر ملکی ریاستوں سے امداد حاصل کرتے ہیں۔

اس اجتماع میں مخلص نے کہا کہ یہ گروہ ملک کے اندر کچھ نوجوانوں کو بھی اسلامی امارت کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔

یہ اجتماع پروان کے سید خیل ضلع کے رہائشیوں کے مسائل پر بات کرنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔

"آپ کو تاریخ اور سیاسی صورتحال کا علم ہونا چاہیے۔ وہ لوگ جو ملک سے ایران اور تاجکستان گئے ہیں، کبھی پاکستان جاتے ہیں اور کبھی اسرائیل سے مدد طلب کرتے ہیں”، انٹیلیجنس چیف نے کہا۔

پروان کے گورنر محمد ادریس انوری نے کہا کہ افغانستان اور اسلامی امارت کے حکام میں کسی قسم کی تفریق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا: "آپ کے حکام میں نسلی، لسانی یا علاقائی تفریق نہیں ہے۔ بلکہ آپ کے حکام ایسے تعصبات اور ترجیحی رویوں کو ایک بڑی انحراف سمجھتے ہیں۔”

دریں اثنا، سید خیل ضلع کے کچھ رہائشی جو چاریکار، پروان کے مرکز کے قریب واقع ہیں، نے سیلاب کے باعث اپنی زرعی اراضی کی تباہی، بجلی کی کمی اور سڑکوں کی خرابی کی شکایت کی، جس کی وجہ سے وہ سنگین مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔

انہوں نے حکام سے ان مسائل کے حل کی اپیل کی۔

ناصر احمد محبت، سید خیل ضلع کے ایک رہائشی نے کہا: "ایک سروے کیا گیا ہے لیکن یہ کافی نہیں ہے کیونکہ گلبہار سے لے کر سیاد تک یہ لوگ دو دریاوں کے سیلاب کے خطرے سے دوچار ہیں۔”

میر رفیع اللہ منیب، سید خیل کے ایک اور رہائشی نے کہا: "جو منصوبے مکمل نہیں ہوئے، چاہے وہ تعلیم، سڑکوں یا بجلی کے ہوں، مجھے امید ہے کہ گورنر ان منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے مزید کوششیں کریں گے۔”

پروان کے مقامی حکام نے بھی کہا ہے کہ صوبے کے مختلف علاقوں میں عوامی اجلاسوں کا انعقاد کیا گیا ہے تاکہ رہائشیوں کے مسائل پر بات کی جائے اور ان کے حل کے لیے اقدامات کیے جائیں۔