کرپٹو کرنسی فراڈ میں مطلوب ترک تجارتی پلیٹ فارم کا بانی البانیہ سے گرفتار

eAwazورلڈ

ترک وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ کرپٹو کرنسی ایکسچینج تھوڈیکس کا بانی اور اپنے گاہکوں کے اثاثوں کے ساتھ ترکی سے فرار ہونے والا مبینہ ملزم البانیہ میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ نے گزشتہ سال اپریل میں مفرور تاجر فاروق فتح عزیر کے لیے بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جو سرمایہ کاروں کے 2 ارب ڈالر کے اثاثے لے کر فرار ہو گیا تھا۔

وزارت داخلہ نے بتایا کہ البانیہ نے ترک وزیر داخلہ سلیمان سویلو کو مطلع کیا کہ انٹرپول کو مطلوب فاروق فتح عزیر کو البانیہ کے شہر ولورا میں گرفتار کیا گیا ہے، ملزم کو ترکی کے حوالے کیے جانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے‘۔

استنبول میں قائم تھوڈیکس ایکسچینج نے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے بھرپور مہم چلائی تھی، اس نے سب سے پہلے مشہور ترک ماڈلز کے ہمراہ ایک پرکشش اشتہاری مہم کے ذریعے لگژری گاڑیاں تقسیم کرنے کا وعدہ کیا۔

لیکن بعد ازاں تھوڈیکس ایکسچینج نے اپریل 2021 میں ایک پراسرار پیغام پوسٹ کرنے کے بعد تجارت کو معطل کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ اسے غیر متعینہ بیرونی سرمایہ کاری کے مسائل سے نمٹنے کے لیے 5 روز درکار ہیں۔

یہ تعطل ایک تشہیری مہم چلانے کے بعد سامنے آیا جس میں ڈوجی کوائنز کو دیگر ایکسچینج کے مقابلے میں ایک چوتھائی قیمت پر فروخت کرنے کا دعویٰ کیا گیا لیکن ایکسچینج نے اس سرمایہ کاری کو بند کر دیا اور ڈوجی کوائن کو بیچنے یا دوسرے کرپٹو میں تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دی۔

بعدازاں ترک سیکیورٹی حکام نے فاروق فتح عزیر کی استنبول کے ہوائی اڈے پر پاسپورٹ کنٹرول سے گزر کر کسی نامعلوم مقام پر جاتے ہوئے ایک تصویر جاری کی۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ ایکسچینج بند ہو گیا جس کے پاس 3 لاکھ 91 ہزار سرمایہ کاروں سے لیے گئے کم از کم 2 ارب ڈالر ہیں جبکہ کمپنی سے منسلک 60 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

البانیہ پولیس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ 28 سالہ فاروق فتح عزیر کو جنوبی البانیہ کے ایک چھوٹے سے قصبے حِمارا کے ایک ہوٹل سے گرفتار کیا گیا ہے، اس کی مدد کرنے کے شبے میں 2 افراد کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ کمپیوٹر، موبائل فون اور بینک کارڈ بھی ضبط کرلیے گئے ہیں۔