حماس کے سیاسی رہنما یحییٰ سنوار کی شہادت کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے جنوبی غزہ میں یحییٰ سنوار کی تصویر کے ساتھ پمفلٹ گرائے گئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے جنوبی غزہ پر پمفلٹس گرائے ہیں جن میں حماس کے سربراہ شہید یحییٰ سنوار کی تصاویر بھی گرائی گئی ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر گرائے گئے پمفلٹ میں یہ پیغام دیا گیا ہے کہ "حماس اب غزہ پر حکومت نہیں کرے گی۔”
غزہ میں گرائے گئے پمفلٹ میں لکھا ہوا ہے کہ "جو بھی ہتھیار ڈالے گا اور یرغمالیوں کو حوالے کرے گا، اسے جانے دیا جائے گا اور امن کے ساتھ جینے کی اجازت دی جائے گی۔”
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ پمفلٹ کا متن نیتن یاہو کے اُس بیان سے لیا گیا تھا جو انہوں نے جمعرات کو اس وقت دیا جب یحییٰ سنوار کو اسرائیلی فوجیوں نے رفح میں شہید کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 31 جولائی 2024 کو ایران میں ایک حملے میں حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد یحییٰ سنوار کو حماس کا نیا سربراہ منتخب کیا گیا تھا۔
غزہ میں پیدا ہونے والے یحییٰ سنوار نے تقریباً ایک چوتھائی صدی اسرائیل میں عمر قید کی سزا کاٹی۔ ان کو 1980 کی دہائی کے آخر میں اسرائیلی فوجیوں اور مشتبہ فلسطینی مخبروں کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
جیل میں انہوں نے حماس کی صفوں میں ترقی کی، عبرانی زبان سیکھی اور اپنے اسرائیلی جیلروں کا مطالعہ کیا اور حماس کے قیدی جنگجوؤں میں ایک اہم شخصیت بن گئے تھے۔