یورپ کو گیس سپلائی کرنے والی دو روسی پائپ لائنز میں پُراسرار لیکیج کی ہنگامی بنیادوں پر تحقیقات شروع کر دی گئیں۔
دونوں پائپ لائنز سویڈن اور ڈنمارک کے نزدیک بحیرہ بالٹک سے گزرتی ہیں، یورپی سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ نارڈ اسٹریم ون اور ٹو میں گیس لیک سے پہلے دو زیرِ سمندر دھماکے ریکارڈ کیے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تخریب کاری کے امکان کو مسترد نہیں کیا جا رہا، دیکھنا ہوگا اس گیس لیکیج سے کسے فائدہ پہنچتا ہے۔
اُدھر امریکا نے کہا ہے کہ وہ یورپ کو متبادل گیس فراہم کرنے کو تیار ہے کیونکہ یوکرین جنگ کے نتیجے میں مغربی پابندیوں کے جواب میں روس نے مبینہ طور پر یورپ کو گیس کی سپلائی بند کی ہوئی ہے۔