یوکرینی گندم برآمدات پر روس، یوکرین معاہدے کا امکان، قیمتوں میں کمی آنا شروع

eAwazورلڈ

روس اور یوکرین کے درمیان معاہدے کی خبر کے ساتھ ہی گندم کی بڑہتی ہوئی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے، شکاگو کی منڈی میں 3 فیصد، برطانیہ کی منڈی کی قیمت میں 4 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔

روس کی جانب سے یوکرین پر حملے اور بحیرہ اسود (Black Sea) کی بندرگاہوں سے یوکرینی اشیاء کی ترسیل پر پابندیوں کے بعد عالمی منڈی میں یوکرینی گندم کے شارٹیج سے عالمی منڈی میں گندم کی قیمتوں میں اضافہ شروع ہو گیا تھا۔

دنیا میں پانچویں سب سے زیادہ گندم پیدا کرنے والے ملک یوکرین کی روس کے ساتھ معاہدے کی خبروں کے ساتھ ہی گندم کی بڑہتی ہوئی قیمتوں میں ایک دم کمی آنا شروع ہو گئی ہے ۔

ترک حکام کا کہنا ہے کہ بحیرہ اسود کے ذریعے یوکرینی گندم کی برآمد کے لیے ترکی نے روس کو معاہدے پر رضامند کر لیا ہے، معاہدے پر دستخط کے لیے روسی، یوکرینی اور اقوام متحدہ کے وفود استنبول پہنچ چکے ہیں۔

یوکرینی حکام کا کہنا ہےکہ یوکرین روس کے ساتھ براہ راست کوئی معاہدہ نہیں کرے گا ہم صرف ترکی اور اقوام متحدہ کے ساتھ گندم برآمدگی کا معاہدہ کریں گے اور روس علیہدہ سے ایک ‘مرر ایگریمنٹ’ پر دستخط کرے گا۔

روس کی جانب سے بحیرہ اسود کی بندرگاہوں سے یوکرینی برآمدات کے رستے بند کرنے کے بعد، اور مارکیٹ سے یوکرینی گندم غائب ہونے سے عالمی سطح پر گندم کی قیمتوں بڑھنا شروع ہو گئی تھیں اور لاکھوں لوگوں پر غذائی قلت اور بھوک کے بادل چھا گئے تھے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل ایرانی دارالخلافہ میں شام تنازع پر سہ فریقی امن مذاکرات میں ایران، روس اور ترکی کے سربراہان مملکت نے شرکت کی تھی، مذاکرات میں شام کی امداد کے لیے یوکرینی گندم کی برآمد اور بحیرہ اسود میں یوکرینی گندم کی ترسیل پر پابندیوں میں نرمی کے حوالے سے بھی بات کی گئی تھی۔