یوکرین کی پارلیمنٹ نے دو قوانین کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد روس کی کتابوں اور موسیقی پر سخت پابندی عائد کردی جائے گی۔
یوکرین روس کے ساتھ ثقافتی تعلقات بھی منقطع کرنا چاہتا ہے، اس وجہ سے یہ قانون نافذ کیے جائیں گے۔
ایک قانون کے تحت روسی شہریوں کی تحریر کردہ کتابوں کی اشاعت پر پابندی ہوگی، یہ پابندی اس وقت تک ہوگی جب تک وہ افراد روسی پاسپورٹ ترک کرکے یوکرین کی شہریت نہ لے لیں۔
نئے قانون کے تحت یہ پابندی ان شہریوں پر نافذ ہوگی جنہوں نے 1991 میں سوویت یونین ٹوٹنے کے بعد روس کی شہریت حاصل کی۔
قانون کے تحت روس، بیلاروس اور روس کے قبضے میں جانے والے یوکرینی علاقوں سے کمرشل بنیادوں پر بھی کتابوں کی درآمد پر پابندی عائد ہوگی۔
دوسرے ممالک سے روسی زبان میں شائع ہونے والی کتابوں کو یوکرین میں درآمد کرنے کے لیے خصوصی اجازت نامہ لینا ہوگا۔
اتوار کو یوکرینی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے دوسرے قانون کے مطابق 1991 کے بعد روسی شہریوں کی تخلیق کردہ موسیقی میڈیا اور پبلک ٹرانسپورٹ میں چلانے پر پابندی ہوگی۔
ٹی وی اور ریڈیو نشریات میں یوکرینی زبان میں موسیقی چلانے کے لیے زیادہ وقت مختص کیا جائے گا۔
اس قانون کے مسودے پر صدر وولودومیر زیلنسکی کے دستخط ہونا باقی ہیں، تاحال ایسا کوئی امکان نہیں کہ صدر زیلنسکی اس کی مخالفت کریں۔
یوکرین کے وہ پارلیمینٹیرینز جنہیں روس نواز سمجھا جاتا تھا، انہوں نے بھی ان قوانین کی مخالفت نہیں کی۔