سڈنی : اسکاٹ موریسن نے پارلیمنٹ میں جنسی زیادتی کا شکار خاتون سے معافی مانگ لی،آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے پارلیمنٹ میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی سابقہ خاتون ملازمہ سے ایک بار پھر معافی مانگ لی۔اسکاٹ موریسن نے پارلیمنٹ کے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ان تمام لوگوں سے باضابطہ معافی مانگی ، جنہیں حکومت کے لیے کام کرتے ہوئے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعات کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ میں معافی مانگتا ہوں، ہم سب معافی مانگتے ہیں، میں مس ہگنس سے ان کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر معافی مانگتا ہوں۔ انہوں نے زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون ملازمہ کی تعریف کی اور کہا کہ پارلیمنٹ ایک ایسی جگہ ہونی چاہیے جہاں تحفظ کا احساس ہو لیکن یہ بہت سے لوگوں کیلئے ڈرانا خواب بن گئی۔
موریسن نے بولنے کی ہمت رکھنے پر ہگنس کی کھل کر تعریف کی جو پارلیمنٹ کی پبلک گیلری میں بیٹھیں وزیراعظم کا خطاب سن رہی تھیں۔اسکاٹ موریسن نے کہا کہ یہ بدلنا ہوگا۔ یہ بدل رہا ہے۔ اور مجھے یقین ہے کہ یہ بدل جائے گا۔
منگل کو حزب اختلاف کے رہنما انتھونی البانی نے بھی اپنی لیبر پارٹی کی جانب سے ہگنس سے معافی مانگی۔یاد رہے کہ 2019 میں جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون برٹنی ہگنس نے الزام عائد کیا کہ تھا کہ وزیر دفاع لنڈا رینالڈس کے دفتر میں انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
جب تحقیقات کی گئیں تو یہ بات سامنے آئی کہ پارلیمنٹ میں کام کرنے والے 37 فیصد ملازمین کو ہراسانی اور 33 فیصد کو جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔