کراچی: انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔
انٹر بینک میں گزشتہ روز ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈالرکے مقابلے میں روپےکی قدر میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا اور ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر 4.19 فیصد کمی ہوئی۔
گزشتہ روز انٹربینک میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر 228 روپے 80 پیسے پر بند ہوا۔
جمعرات کے روز بھی کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قدر میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔
کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قیمت میں مزید 5 روپے 79 پیسے کمی ہوئی اور ڈالر 223 روپے کا ہوگیا۔
دوسری جانب جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایکسچینج ایسوسی ایشن ملک بوستان نے کہا کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے امپورٹ بل کا جو دعویٰ کیا تھا وہ سچ ثابت ہوا، ہمارا 2 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ کم ہوا ہے جو بہت بڑی رقم ہے۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے بھی امریکا سے قرض کی اپیل کی جو کارگر ثابت ہوئی، اسی کو دیکھتے ہوئے امید ہوچلی، آئی ایم ایف کی قسط ملنے کے بعد ڈالر 200روپے سے بھی کم ہوسکتا ہے۔
ملک بوستان کا کہنا تھا کہ ڈالر روزانہ دو تین روپے گررہا ہے اور قسط ملنے کے بعد اب 180 روپے تک آسکتا ہے جو اس کا لیول ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ملک میں سیاسی عدم استحکام آیا، پنجاب کے ضمنی الیکشن میں اپ سیٹ نے سب کو اپ سیٹ کردیا مگر اب یقین ہوچلا ہے اور لوگوں کو محسوس ہورہا ہےکہ فوری الیکشن نہیں ہوں گے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد سیاسی جماعتوں نے سپریم کورٹ کا رخ کیا تو سب کو یقین ہوگیا کہ فوری الیکشن کا کوئی امکان نہیں۔
ملک بوستان نے کہا کہ لوگوں کو پہلے خوف تھا کہ انتخابات ہوجائیں گے اور پتا نہیں کس کی حکومت ہوگی مگر اب یہ صورتحال ختم ہونے سے اسٹاک اور روپیہ بہتر ہوا ہے۔