ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے
ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے۔
نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز ایرانی صدر کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پر موجود ہیں۔
نیوز کے مطابق ایرانی صدر کے دورے کے موقع پر کراچی اور لاہور دونوں شہروں میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے، کراچی میں تمام نجی و سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
دوسری جانب، تاجروں نے صدر کی تمام مارکیٹیں اور شاپنگ مال بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
ایرانی صدر پہلے لاہور جائیں گے اور اس کے بعد کراچی پہنچیں گے، ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد کے موقع پر شہر میں مختلف قسم کی تیاریاں کی گئی ہیں، شارع فیصل پر وزیراعظم اور صدرِ پاکستان کی جانب سے خوش آمدید کے بینر آویزاں کیے گئے ہیں۔
اس حوالے سے ٹریفک پلان میں شامل کچھ سڑکوں کو بند کردیا گیا ہے اور پولیس کی نفری مختلف مقامات پر موجود ہے۔
ایم اے جناح روڈ کو گرومندر سے بند کردیا گیا، ایم اے جناح روڈ سے صدر کی طرف جانے والے روڈ پر کنٹینر لگادیے گئے، ایم اے جناح روڈ کی طرف جانے والی دیگر سڑکوں اور گلیوں میں بھی کنٹینر رکھ دیے گئے ہیں۔
شاہراہ قائدین سے نمائش جانے والا روڈ بھی بند کردیا گیا، پیپلز سیکرٹریٹ چورنگی کے اطراف بھی کنٹینر رکھ دیے گئے۔
اس کے علاوہ کمشنر کراچی نے شہر میں ڈرون کیمرے کےاستعمال پربھی 7 روز کے لئے پابندی عائد کردی ہے جب کہ کراچی کے ریڈ زون سمیت ایم اے جناح روڈ کے کچھ حصہ اور مزار قائد کے اطراف کی شاہراہیں بھی منگل بند رہیں گی۔
ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز نے کہا کہ ائیرپورٹ سے پی آئی ڈی سی تک سڑک مکمل بند ہو گی، شارع قائدین اور ڈاکٹر ضیا الدین روڈ بھی ٹریفک کے لیے بند ہوں گے، ایم اے جناح روڈ کے بھی دونوں ٹریکس گرومندر سے گارڈن چوک تک بند ہوں گے، شہری متبادل راستے اختیار کریں۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی 22 اپریل (پیر) سے 24 اپریل (بدھ) تک پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں، 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا یہ پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی حجم قابل قبول نہیں ہے، ہم نے پہلے مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی تھی، ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے اس میں شرکت کی تھی، تقریب میں پاکستان اور ایران نے 8 سمجھوتوں پر دستخط کیے گئے تھے۔