بلوچستان کے ضلع پشین کے مرکزی بازار سرخاب چوک پر دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 2 بچے جاں بحق جبکہ 2 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
تھانہ پشین کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) مجیب الرحمٰن نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکا پشین کے مرکزی بازار سرخاب چوک پر ہوا، جس کے نتیجے میں 2 بجے جاں بحق اور 2 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ 2 پولیس اہلکاروں سمیت 4 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، جنہیں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد کوئٹہ کے ہسپتال ریفر کر دیا گیا ہے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ بظاہر دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
ایس ایچ او مجیب الرحمٰن نے کہا کہ محکمہ انسداد دہشت گردی اور بم ڈسپوزل اسکواڈ تحقیقات کے لیے شواہد اکٹھے کرنے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ کا اظہار مذمت
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی پولیس لائنز کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں جاں بحق 2 بچوں ہونے کے واقعہ پر اظہار افسوس کیا ہے۔
محسن نقوی نے زخمی پولیس اہلکاروں سمیت دیگر افراد کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد انسان کہلانے کے حقدار نہیں، دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے بھی دھماکے پر مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔
ترجمان صوبائی حکومت کا کہنا تھا کہ سماج دشمن، ریاست مخالف عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں، دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے معصوم، بےگناہ افرادکو نشانہ بنا رہے ہیں۔
شاہد رند نے بتایا کہ پشین دھماکےمیں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ 14 اگست کو کوئٹہ میں دو دستی بم حملوں میں ایک شخص جاں بحق جبکہ بچوں سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
ڈان نیوز کے مطابق دونوں دستی بم حملے ریلوے اسٹیشن کے قریب دو مختلف مقامات پر ہوئے۔
پہلا دھماکا زرغون روڈ پر جبکہ دوسرا ریلوے اسٹیشن پُل کے قریب ہوا۔
تمام زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا جن میں سے ایک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔