Eunuch Dr. Sara Gul received a house job order at Jinnah Hospital

خواجہ سرا ڈاکٹر سارا گل کو جناح ہسپتال میں ہاؤس جاب کا آرڈر مل گیا

eAwazپاکستان

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر ملک کی پہلی خواجہ سرا ڈاکٹر سارا گل کو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) میں ہاؤس جاب کا موقع دے دیا گیا۔

جے پی ایم سی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پروفیسر شاہد رسول سے ڈاکٹر سارا گل نے ملاقات کی اور اس دوران انہیں ہاؤس جاب کا آرڈر دے دیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے بیان میں ڈاکٹر سارا گل کو ہاؤس جاب ملنے پر مبارک باد دی اور کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی حکومت خواجہ سراؤں کو ہر شعبے میں آگے لانے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم خواجہ سراؤں کو ہر شعبے میں عزت و احترام دلوائیں گے۔

خیال رہے کہ کراچی سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر سارا گل کو گزشتہ ماہ ایم بی ایس ایس کی ڈگری سے نوازا گیا تھا اور یوں وہ پاکستان کی پہلی خواجہ سرا ڈاکٹر بن گئی تھیں۔

ڈاکٹر سارا گل نے کراچی کے جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج سے ایم بی بی ایس کا فائنل پروفیشنل امتحان پاس کیا تھا۔

اس سے قبل ستمبر 2021 میں کراچی کی 29 سالہ مخنث وکیل نیشا راؤ ماسٹر آف فلاسفی (ایم فل) میں داخلہ لینے والی ملک کی پہلی خواجہ سرا بن گئی تھیں۔
نیشا راؤ 2018 میں کراچی کے مسلم لا کالج سے وکالت کی ڈگری حاصل کرنے والی پہلی مخنث بنی تھیں۔

وکالت کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد نیشا راؤ 2020 میں کراچی بار ایسوسی ایشن (کے بی اے) کی رکن بنی تھیں اور انہوں نے باضابطہ وکالت شروع کردی تھی۔

وکالت کا آغاز کے دو سال بعد نیشا راؤ نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرتے ہوئے کراچی یونیورسٹی (کے یو) میں ایم فل کے لیے داخلہ لے لیا تھا۔

مارچ 2018 میں ماویہ ملک نامی خواجہ سرا کو پاکستانی نیوز چینل میں پہلی نیوز کاسٹر بننے کا اعزاز ملا تھا۔
اس سے قبل کامی سد نے پہلی خواجہ سرا ماڈل کا اعزاز حاصل کیا تھا اور 2017 میں فلمی دنیا میں قدم رکھا تھا۔

ملکی تاریخ میں پہلی بار خواجہ سرا افراد کے لیے 2017 میں خصوصی پاسپورٹ بھی جاری کیا گیا تھا۔

پاکستان میں 2017 کی مردم شماری میں خواجہ سرا افراد کو پہلی بار الگ سے شمار کیا گیا تھا، جس کے مطابق ملک میں خواجہ سرا افراد کی تعداد محض 10 ہزار 418 ہے۔