کراچی: پاکستان ٹور کیلیے کینگروز کورونا کو بہانہ نہیں بنائیں گے، آسٹریلیا پاکستانی گراؤنڈز کو رونق بخشنے کے اپنے وعدے پر بدستور قائم ہے۔ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم نے 3 ٹیسٹ، اتنے ہی ون ڈے اور ایک ٹی 20 میچ کیلیے پاکستان کا 2022 میں دورہ کرنا ہے،
ایک ماہ طویل اس دورے کا آغاز 3 مارچ سے ہوگا جبکہ اس کا اختتام 5 اپریل کو ہوگا، یہ آسٹریلوی ٹیم کا 24 برس بعد پاکستان کا پہلا ٹیسٹ ٹور ہوگا، سیکیورٹی ایشوز کی وجہ سے کینگروز 1998 کے بعد سے پاکستان ٹیم کے ساتھ میچز صرف اپنے ملک، متحدہ عرب امارات اور انگلینڈ میں کھیلتے رہے۔
پاکستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد غیرملکی ٹیموں کے ٹورز میں باقاعدگی آنے لگی جبکہ یہاں پر بتدریج پاکستان سپر لیگ کی واپسی سے بھی غیرملکی ٹیموں کا اعتماد بحال ہوا، رواں برس نیوزی لینڈ اور انگلینڈ نے بھی طویل عرصے بعد پاکستان کا ٹور کرنا تھا، کیویز خیر و عافیت سے یہاں پہنچے بھی تھے مگر غیرتصدیق شدہ سیکیورٹی خدشے کو جواز بناکر اس وقت ٹور ختم کرنے کا اعلان کردیا جب پہلا ون ڈے راولپنڈی میں بس شروع ہونے ہی والا تھا۔کیویز کی اس حرکت کا براہ راست انگلینڈ کے مختصر ٹی 20 ٹور پر اثر پڑا، جس نے بائیوببل تھکان کا بہانہ بناکر اپنی ٹیم بھیجنے سے معذرت کرلی
تاہم حال ہی میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا، اگرچہ یہ کورونا وائرس کی وجہ سے متاثر رہا مگر اس کے ساتھ ہی ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی ہوگئی، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی ٹیمیں بھی مستقبل قریب میں پاکستان کے ٹور کی تصدیق کرچکی ہیں۔آسٹریلوی ٹیم کے ٹور کا پورا پروگرام پہلے ہی پاکستان کرکٹ بورڈ جاری کرچکا ہے جس کے مطابق پہلا ٹیسٹ 3 مارچ سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم، دوسرا 12 مارچ سے راولپنڈی اور تیسرا 21 مارچ سے لاہور میں کھیلا جائے گا،
تینوں ون ڈے اور واحد ٹی 20 بھی 29 ماچ سے 5 اپریل تک لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہی کھیلے جائیں گے۔حال ہی میں سامنے آنے والی کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون نے دنیا میں خوف کی فضا قائم کی ہوئی ہے تاہم کرکٹ آسٹریلیا نے یہ یقین دہانی کرادی ہے کہ کورونا وائرس کا بہانہ بناکر ٹور منسوخ یا ملتوی نہیں کیا جائے گا۔
میلبورن میں انگلینڈ کے خلاف باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے موقع پر میڈیا سے بات چیت میں آسٹریلوی بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو نک ہوکلے کا کہنا تھا کہ حال ہی میں ہم نے پاکستان کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلیے اپنی ایک مینجمنٹ ٹیم وہاں بھیجی، ہم اس ٹور کے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ اور تمام متعلقہ اتھارٹیز کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں تاکہ اس محفوظ ٹور کو یقینی بنایا جائے،
یہ ایک کافی پیچیدہ قسم کی کوشش ہے، ہم اس ٹور کیلیے پوری طرح مخلص اور وہاں پر صورتحال محفوظ ہونے کی وجہ سے اپنی ٹیم بھیجنے کیلیے پرعزم ہیں۔ہوکلے کا مزید کہنا تھا کہ ہماری ٹیم کا ایک طویل عرصے بعد یہ پہلا پاکستان کا دورہ ہوگا،
اس لیے ہم وہاں کے حالات سے متعلق رپورٹس دیکھ رہے ہیں، ہم ضرور اپنی ٹیم اس ٹور کیلیے بھیجیں گے۔واضح رہے کہ آسٹریلوی ٹیم آئندہ برس بھارت اور سری لنکا کا بھی دورہ کرے گی، 2019 میں انگلینڈ میں ایشز سیریز کھیلنے کے بعد سے آسٹریلیا نے ملک سے باہر ابھی تک ایک بھی ٹیسٹ سیریز نہیں کھیلی ہے،
اس عرصے کے دوران شیڈول طویل فارمیٹ کے اوے مقابلوں کو کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا تھا۔