سماجی کارکن صارم برنی کو انسانی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار

eAwazپاکستان

کراچی: امریکی حکومت کی شکایت پر انسانی اسمگلنگ کے الزام میں صارم برنی کو گرفتار کر لیا گیا۔

صارم برنی کچھ عرصے سے امریکا میں موجود تھے اور ان کے خلاف انسانی اسمگلنگ کی شکایات پر ایف آئی اے کی جانب سے انکوائری بھی چل رہی تھی۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق صارم برنی کو انسانی اسمگلنگ کے الزام میں حراست میں لیا گیا، صارم برنی کو امریکا سے کراچی واپس پہنچے پر حراست میں لیا گیا، صارم برنی کو امریکی حکومت کی شکایت پر حراست میں لیا گیا۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق بظاہر جن بچوں کو لاوارث ڈکلیئر کیا گیا اور صارم برنی کی جانب سے بتایا گیا کہ ان کی ٹرسٹ کے باہر کچھ افراد ان بچوں کو چھوڑ کر چلے گئے تھے جنہیں انہوں نے امریکا میں مقیم بے اولاد جوڑوں کو دیے گئے لیکن جب اس معاملے کی چھان بین کی گئی تو سامنے آیا کہ یہاں کے لوگوں کی ملی بھگت سے کچھ افراد اپنے بچوں کو امریکا بھیجنا چاہتے تھے، انہیں صارم برنی ٹرسٹ نے لاوارث ظاہر کروا کے وہاں سیٹل کروا دیا۔

حکام کے مطابق امریکی حکومت کی جانب سے 25 سے 26 بچوں کی شکایت کی گئی تھی لیکن ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے 16 سے 17 بچوں کے انسانی اسمگلنگ کے ذریعے امریکا منتقلی کے شواہد مل گئے ہیں۔

دورہ امریکا کے دوران امریکی حکام کی جانب سے صارم برنی کی کڑی نگرانی کی جا رہی تھی اور جب صارم برنی پاکستان کے لیے روانہ ہوئے تو ایف آئی اے حکام کو اس کی اطلاع فراہم کر دی گئی اور کراچی پہنچتے ہی انہیں حراست میں لے لیا گیا۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ صارم برنی کو ہیومن ٹریفکنگ سرکل صدر منتقل کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف مقدمے کا ڈرافٹ پہلے سے ہی تیار کر لیا گیا تھا اور ان کے خلاف جو انکوائری ہو رہی تھی اسی کو ایف آئی آر میں منتقل کر کے انہیں باقاعدہ طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔