وفاقی کابینہ نے تحریک عدم اعتماد سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے تحریک انصاف کی قیادت کے خلاف غداری کا مقدمہ قائم کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا جس میں ملکی سیاسی صورتحال سمیت آئی ایم ایف سے ہونے والے معاہدے اور سپریم کورٹ کے تحریک عدم اعتماد سے متعلق تفصیلی فیصلے کا جائزہ لیا گیا۔
کابینہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ فیصلے سے آئین کا تحفظ یقینی ہوا، سپریم کورٹ کا ڈپٹی اسپیکر رولنگ سے متعلق کیس کا فیصلہ قابل ستائش اور سنگ میل ہے۔
بعد ازاں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے غداری کے مقدمے سے متعلق وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، کمیٹی سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں آئندہ کے اقدامات پر تجاویز دے گی، کمیٹی میں وزیر اطلاعات، قمر زمان کائرہ اور تمام اتحادی جماعتوں سے ایک ایک ممبر شامل ہو گا۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا سابق حکومت نے ہمارے لیے بارودی سرنگیں بچھائیں، حکومت نے دل پر پتھر رکھ کر پیڑولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا لیکن جیسے جیسے پیڑول کی قیمتیں عالمی سطح پر کم ہوں گی، ہم عوام کو ریلیف دیں گے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آئی ایم ایف سے معاہدے پر وزارت خزانہ اور وزیر خارجہ کے کردار کو سراہا گیا، وفاقی کابینہ کا مؤقف ہے کہ ملک تب ترقی کرے گا جب معیشت بہتر ہو گی، حکومت نے ایسا بجٹ پیش کیا ہے جس سے عام عوام کو ریلیف مل رہا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے یہ بھی بتایا کہ کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر غیر ملکی باشندوں کو ایمنسٹی کی منظوری بھی دے دی ہے۔