لاہور: سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ کی قریبی دوست فرح گوگی کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کے الزام میں تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کہا ہے کہ فرح گوگی کے پاس 32 کروڑ روپے کی منی ٹریل نہیں ہے اور انہیں متحدہ عرب امارت سے واپس لایا جائے تاکہ وہ کرپشن کے الزامات کا سامنا کریں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطا اللہ تارڑ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے ایمنسٹی اسیکم کے ذریعے فرح گوگی کو 32 کروڑ روپے کا کالا دھن سفید کرنے میں مدد فراہم کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے 3سالوں میں فرح گوگی کے اثاثے 21 کروڑ روپے سے بڑھ کر 85 کروڑ روپے ہوگئے اور یہ پیسے انہوں نے پنجاب میں ٹرانسفر پوسٹنگ کے ذریعے عثمان بزدار کی مبینہ مدد سے حاصل کیے۔
انہوں نے کہا کہ فرح گوگی نے اس پیسے سے متحدہ عرب امارات میں فلیٹ بھی خریدا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ عمران خان نے فرح گوگی کے دفاع کی کوشش کی جس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ کس کی بے نامی جائیداد ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرح گوگی گینگ نے پیسے بنانے کے لیے ایسی جگہ زمین خریدنا تھی جہاں پر کسی ترقیاتی اسکیم کا اعلان کیا جاتا۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ جب عمران خان نے دیکھا کہ وہ اقتدار کھو رہے ہیں تو انہوں نے فرح گوگی کو ملک سے بھگادیا، وزارت داخلہ فرح گوگی کو ملک میں واپس لانے کے لیے اقدامات کرے۔
نیوز سورس ڈان نیوز