پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مبینہ طور پر ’ریاست مخالف جاری مہم‘ کے خلاف اور پاکستانی افواج کے ساتھ ’اظہار یکجہتی‘ کے لیے قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کی گئی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رکن احمد حسین دہر نے قرارداد کا متن پڑھا، جس میں کہا گیا کہ ریاست اور حکومت اپنے تمام اختیارات استعمال کرتے ہوئے ان لوگوں کے خلاف کارروائی کرے جو ملک اور پاکستان کے محافظوں کے خلاف یہودی ایجنٹ بن کر لوگوں کو گمراہ کرنے لیے مہم چلا رہے ہیں۔
قرارداد میں پی ٹی آئی کا حوالہ دیے بغیر کہا گیا کہ پاکستان کی عزت اور وقار قوم کی ’ریڈ لائن‘ہے، اور ایسے عناصر جو ریاست کے دشموں کے ساتھ مل کر ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور اپنی حدود سے تجاوز کررہے ہیں انہیں سزا دے کر دوسروں کے لیے مثال بنایا جائے، اسی میں قوم اور پاکستان کا بہترین مفاد ہے۔
قرارداد میں فوجی جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا جو ملک کی خاطر اپنی جان قربان کررہے ہیں، قرارداد میں بتایا کہ تمام قانون ساز مسلح افراد کے خلاف جاری مہم کو نامناسب، غیر اخلاقی ، غیر قانونی اور بے بنیاد مہم قراردیتے ہیں سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
اسپیکر راجہ اشرف نے ایوان میں وفاقی وزرا کی عدم موجودگی پر 18 نکاتی قانون سازی کی کارروائی ملتوی کردی اور ایجنڈے میں شامل دیگر 14 نکات کو بھی نظر انداز کردیا۔
بعد ازاں ایوان میں وقفہ سوالات کے بعد اسپپکر نے احمد حسین دیہر کو ایجنڈے سے باہر قرارداد پیش کرنے کی اجازت دی۔
خیال رہے کہ کچھ ہفتہ قبل آئی ایس پی آر نے فوج کے خلاف پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قراردیا تھا جس کے تین ہفتہ بعد قومی اسمبلی نے یہ قرارداد منظور کی تھی۔
آئی ایس پی آر نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرے اور ان لوگوں کے خلاف کارروائی کرے جو بغیر کسی ثبوت ادارے اور افسران کے خلاف جھوٹے الزامات عائد کررہے ہیں۔