لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ (ق) کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کے اختیارات بحال کرنے کے خلاف دائر کردہ اپیلوں کی سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
عدالت عالیہ کے جسٹس شجاعت علی خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی جس میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ، چیف سیکریٹری پنجاب، انسپکٹر جنرل پنجاب اور ڈپٹی اسپیکر عدالت میں پیش ہوئے۔
ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزار نے عدالت کے سامنے کہا کہ پنجاب اسمبلی کو نو گو ایریا بنا دیا گیا، سپریم کورٹ میں انڈر ٹیکنگ دی گئی اس لیے میں نے اسمبلی کا اجلاس بلایا۔
ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ اسپیکر صاحب نے غیر قانونی طور پر میرے اختیارات واپس لیے تھے، تمام کام قانون اور آئین کے مطابق ہی کیے۔
مسلم لیگ (ق) کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کوئی انڈر ٹیکنگ نہیں دی گئی، سپریم کورٹ میں معاملہ صرف قومی اسمبلی کا تھا، ہم نے اعتراض اٹھایا تھا کہ یہاں صرف قومی اسمبلی کا معاملہ ہی دیکھا جائے۔
وکیل کا مزید کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر بضد ہیں کہ اجلاس کی صدارت وہ ہی کریں گے، ڈپٹی اسپیکر اب جانبدار نہیں رہے وہ اپنا جھکاؤ ایک امیدوار کی طرف کر چکے ہیں، میری اور دیگر وکلا کی خواہش تھی کہ الیکشن ہو، ایک بڑا صوبہ بغیر وزیر اعلیٰ کے نہیں رہنا چاہیے۔
نیوز سورس ڈان نیوز