مخصوص نشستیں، حکمراں اتحاد کا عدالتی فیصلے پر بحث کا ارادہ نہیں

eAwazپاکستان

اسلام آباد: حکمران اتحاد قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس عجلت میں طلب کرکے مخصوص نشستوں کے معاملے میں عدالتی فیصلے پر بحث و تمحیص کا ارادہ نہیں رکھتا۔

حکمران اتحاد تمام تر صورتحال کا ہر پہلو سے جائزہ لے گا، اس دوران حلیف جماعتوں کی قیادت رواں ہفتے میں صلاح مشورہ کرے گی اور اس طرح کوئی فیصلہ سامنے آسکتا ہے۔

مری میں پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف کا طلب کردہ اجلاس ملتوی ہوگیا جو اگلے ہفتے لاہور متوقع ہے جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

حکمران اتحاد کے اعلیٰ ترین ذرائع نے اتوار کی شام ’جنگ‘ کو بتایا ہے کہ قومی اسمبلی یا سینیٹ کا اجلاس آئندہ پیر 22؍ جولائی یا اس کے بعد طلب کیے جانے پر غور ہوسکتاہے بشرط یہ کہ اس کی ضرورت سے اتفاق کرلیا گیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس طے شدہ کیلنڈر کے مطابق 5 اگست کو ہوگا جس میں میں تقدیم صرف اس صورت میں ہوسکتی ہے کہ وزارت قانون وانصاف اور پارلیمانی امور قانون سازی کے ایسے مسودے کو نوک پلک درست کرکے اسے منظوری کے لیے تیار کرے۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اکثریتی عدالتی فیصلے پر عمل درآمد میں کئی فنی مسائل حائل ہیں جن میں تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کے سرٹیفکیٹ کا اجراء قابل لحاظ اہمیت رکھتا ہے اس مقصد کے لیے کمیشن کا اجلاس 8 روز بعد 23 جولائی کو ہوگا۔

کمیشن نے تحریک انصاف کے ان انتخابات کو درست تسلیم کیا اور سرٹیفکیٹ جاری کیا تو وہ ارکان جنہیں تحریک مخصوص نشستوں کے لئے نامزد کرے گی حلف اٹھاسکیں گے۔