اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے آزادکشمیر کی صورتحال پر ہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا۔
اجلاس آج صبح وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا جس میں آزاد کشمیر حکومت، وزارت داخلہ کے نما ئندے اور دیگر اہم حکام شریک ہوں گے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر امورکشمیر امیرمقام ، وزیرتوانائی، وزیر فوڈ سکیورٹی بھی شرکت کریں گے ، اجلاس میں آزاد کشمیر کی موجودہ صورتحال پر وزیراعظم کو بریفنگ دی جائے گی۔ وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔
دوسری جانب عوامی ایکشن کمیٹی اور آزادکشمیر حکام کے درمیان مذاکرات کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے اور ڈیڈلاک برقرار رہے۔
ادھر آزاد کشمیر اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ فاروق احمد نے دیگر جماعتوں کے قائدین سے رابطے کیے ہیں، انہوں نے صدر آزادکشمیر بیرسٹر سلطان، صدر پیپلز پارٹی چوہدری یاسین اور صدر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر شاہ غلام قادر سے بھی بات کی اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی رابطہ کیا۔
خواجہ فاروق نے آزادکشمیر کی صورتحال کا سیاسی قیادت کو مل بیٹھ کر معاملےکا حل نکالنے پر زور دیا ہے۔
ان کا کہنا ہےکہ آٹے پر سبسڈی، پیداواری لاگت پربجلی کی فراہمی کے مطالبات کی ہم پہلے ہی حمایت کرچکے ہیں، جائز عوامی مطالبات پورے کرنا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے، ریاست میں عوام اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہے عوامی ایشوز کا مل بیٹھ کر حل نکالیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ آزادکشمیر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ مزید2 روز بندکرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومت نے کل بھی تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے،کل ضلعی دفاتر بھی بند رکھے جائیں گے۔
خیال رہے کہ بجلی کے بلوں اور مہنگائی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر آزاد کشمیر میں احتجاج جاری ہے۔مختلف شہروں سے نکلنے والے قافلے راولا کوٹ پہنچ گئے ہیں۔