وزیراعظم کی امت مسلمہ کو عید میلادالنبیؐ کی مبارکباد

eAwazپاکستان

وزیراعظم شہباز شریف نے پوری امت مسلمہ بالخصوص پاکستانی عوام کو عید میلادالنبیؐ کی مبارکباد دی ہے۔

وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ امت مسلمہ اور پاکستان کو درپیش چیلنجز کا حل نبی اکرمؐ کی تعلیمات میں پنہاں ہے، اختلافات کو پس پشت ڈال کر ملک و قوم کی ترقی کے لیے کام کرنے کا عہد کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ 12 ربیع الاوّل وہ مبارک دن ہےجب اللّٰہ تعالی نےانسانیت کو ایک کامل ہدایت کا نور عطا کیا، حضرت محمدؐ کی زندگی، سیرت طیبہ اور کردار ہمارے لیے مشعل راہ ہے اور اس کی روشنی رہتی دنیا تک ہرانسان کی زندگی کے لئے ہدایت کا ذریعہ رہے گی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نبی اکرمؐ کا ہر عمل اور فرمان اس بات کا مظہر ہے کہ انسانیت کو کس طرح محبت، رواداری اور انصاف کے اصولوں پر قائم رہ کر ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکتا ہے۔

آج کے مشکل دور میں ہمیں نبی کریمؐ کی سیرت کو پڑھنے، اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے، امت مسلمہ اور پاکستان آج جن چیلنجز کا سامنا کررہے ہیں ان کا حل نبی اکرمؐ کی تعلیمات میں پنہاں ہے۔

نبی کریمؐ نے ہمیں اتحاد، محبت اور بھائی چارے کی تلقین کی، یہی وہ اصول ہیں جو ہمیں معاشرتی اور اقتصادی مسائل سے نکال سکتے ہیں، نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ہمیشہ کمزوروں، یتیموں اور ضرورت مندوں کی مدد کا درس دیا، آج کے دن ہمیں ان لوگوں کی طرف خاص توجہ دینی چاہیے جو غربت، بھوک اور مشکلات میں مبتلا ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم نبی پاک صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے اس عمل کو اپنائیں جس میں وہ دوسروں کی مدد اور فلاح کے لیے کوشاں رہتے تھے، اس موقع پر ہمیں اپنے مظلوم فلسطینی اور کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے، غزہ، فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں معصوم لوگوں پر مظالم دل ہلا دینے والے واقعات ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی دل دہلا دینے والے واقعات ہیں، نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ہمیشہ انصاف، آزادی اور حقوق انسانی کے تحفظ کی تعلیم دی، آج کے دن ہمیں ان مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے حق میں اپنی آواز بلند کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم دعا گو ہیں کہ اللّٰہ تعالیٰ اہل فلسطین اور اہل کشمیر کو آزادی اور انصاف عطا فرمائے اور ان کی مشکلات کو دور کرے، ہمارا فرض ہے کہ ہم ان مظلوموں کے حق میں ہر فورم پر آواز اٹھائیں اور عالمی برادری کو ان کی حمایت پر آمادہ کریں۔