وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثناء اللہ نے جمعرات کو کہا کہ حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا اگر عدالت پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو رہا کرنے کا فیصلہ کرے۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب اپوزیشن کی اہم جماعت پی ٹی آئی عید الفطر کے بعد ملک بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ تحریک کا مقصد ان الزامات کے خلاف احتجاج کرنا ہے کہ ان کا مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے، تاکہ قانون کی بالادستی اور آئین کی حکمرانی بحال ہو سکے اور ملک میں سیاسی قیدیوں کی رہائی ہو۔
اسی دوران جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ ہفتے کہا کہ ان کی جماعت وفاقی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف پی ٹی آئی کے ساتھ عید کے بعد احتجاج کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
وزیرِ اعظم کے مشیر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان جیل میں اپنی سزا کے باعث ہیں۔
عمران خان 2023 کے اگست سے جیل میں ہیں اور انہیں اپریل 2022 میں اپوزیشن کی عدم اعتماد کی تحریک کے بعد متعدد مقدمات میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا۔