وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے دوران چین کی جانب سے پاکستان پر واجب الادا پاور سیکٹر کا 15 ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کیے جانے کا امکان ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزیرا عظم محمد شہباز شریف 4 سے 8 جون 2024 تک چین کا سرکاری دورہ کریں گے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیراطلاعات عطا تارڑ سمیت اہم وفاقی وزرا بھی وزیراعظم کے ہمراہ چین روانہ ہوں گے۔
ترجمان نے کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ اور چین کے وزیر اعظم لی کیانگ کی دعوت پر وزیراعظم چین کا دورہ کر رہے ہیں، وزیر اعظم کے دورے کے 3 حصے ہوں گے، بیجنگ کے علاوہ وزیر اعظم ژیان اور شینزین کے شہروں کا بھی دورہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف 6 جون کو بیجنگ میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے۔
ترجمان وزیر خارجہ نے مزید بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف چین میں اقتصادی اور زرعی زونز کا بھی دورہ کریں گے، وزیراعظم کا دورہ پاکستان چین دوستی کا مظہر ہے، اس کی خصوصیت اعلیٰ سطحی تبادلوں اور بات چیت سے ہوتی ہے، دونوں فریق ہمہ موسمی اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو مزید مضبوط بنانے کے لیے بات چیت کریں گے، اس دورے کا مقصد چین پاکستان اقتصادی راہداری کو اپ گریڈ کرنا، پیشگی تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینا ہے۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ چینی صدر کے ساتھ ملاقات کے بعد اہم معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط کیے جائیں گے، ایم ایل ون ریلوے لائن ٹریک کی نظرثانی شدہ معاہدے پر دستخط ہونے کا امکان ہے، اس کے علاوہ سی پیک 2 کے حوالے سے اہم ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط کی بھی توقعات ہیں، دونوں ممالک کے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے، وزیراعظم شہباز شریف چینی وزیر اعظم لی کیانگ کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت کریں گے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ وزیراعظم نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ژاؤ لیجی سے ملاقات کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف چین میں اہم سرکاری محکموں کے سربراہان، تیل و گیس، توانائی کے شعبوں میں چینی کمپنیوں کے کارپوریٹ ایگزیکٹیوز سے بھی ملاقاتیں کریں گے، آئی سی ٹی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں سرکردہ چینی کمپنیوں کے کارپوریٹ ایگزیکٹوز سے بھی ملاقاتیں ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف دونوں ممالک کے سرکردہ تاجروں، کاروباری شخصیات،سرمایہ کاروں کے ساتھ چائنا پاکستان بزنس فورم سے خطاب کریں گے۔