وزیر دفاع خواجہ آصف افغانستان میں دہشت گردوں کے پیچھے جانے کا عندیہ

Aliپاکستان

پاکستان دہشت گردوں کے خلاف سخت اقدامات کرے گا

وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغانستان میں موجود دہشت گردوں کے پیچھے جانے کے بارے میں اپنے بیان میں کہا کہ افغان حکومت ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہی ہے۔ جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے واضح کیا کہ اگر دہشت گرد ہمارے لیے خطرہ بنیں گے تو ہم انہیں کسی بھی ملک میں جا کر شکست دیں گے۔

وزیر دفاع نے الزام لگایا کہ عمران خان کے دور میں ٹی ٹی پی کو جان بوجھ کر دوبارہ پاکستان میں لایا گیا تھا تاکہ ایک نجی ملیشیا قائم کی جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پہلے سے موجود تھا، اور اب اسے دوبارہ فعال کیا جا رہا ہے۔

دہشت گردی کے خلاف آپریشن کا فیصلہ

وفاقی وزیر مصدق ملک نے دہشت گردوں کے خلاف حکومت کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت جنگ کی حالت میں ہے اور سکیورٹی فورسز کے جوان اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں دے رہے ہیں۔

ملکی قیادت کا دہشت گردوں کے خلاف سخت قدم اٹھانے کا عزم

پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے دہشت گردوں کے خلاف ایک مشترکہ فیصلہ کیا ہے کہ دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کیا جائے گا اور ان کی لاجسٹک سپورٹ لائنز کو نشانہ بنایا جائے گا۔ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ ریاست دہشت گردوں کے خلاف بھرپور طاقت سے کارروائی کرے گی اور کسی بھی ادارے یا گروہ کو اس جنگ میں کمزوری دکھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔