ٹرانس جینڈر ایکٹ کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ کی شقیں اسلامی تعلیمات اور قوانین کے منافی ہیں لہذا ٹرانس جینڈر ایکٹ کو کالعدم قرار دیا جائے۔
یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف، جماعت اسلامی اور دیگر جماعتیں ٹرانس جینڈر ایکٹ کی مخالفت کر چکی ہیں جبکہ وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے بھی ٹرانس جینڈر ایکٹ پر نظرثانی کی یقین دہانی کرائی ہے۔