Pakistan refinery closed

پاکستان ریفائنری بند کردی گئی

eAwazپاکستان

کراچی/لاہور: پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) نے آپریشنل اور گنجائش کی رکاوٹوں کی وجہ سے عارضی طور پر اپنی پیداوار بند کردی ہے۔ یہ بات پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ساتھ ایک ریگولیٹری فائلنگ میں سامنے آئی۔

ملک میں کام کرنے والی 5 ریفائنریز میں سے ایک پی آر ایل کی جانب سے نوٹس میں کہا گیا کہ ریفائنری ’صورتحال بہتر ہونے تک‘ بند رہے گی۔پی آر ایل کے ایک سینیئر ایگزیکٹو نے بتایا کہ کمپنی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ختم ہونے پر اپنا آپریشن بند کرنے پر مجبور ہوگئی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال اس وقت سامنے آئی کہ جب انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) نے ایندھن لینے سے انکار کردیا جن کے پاس ہنگامی حالات کا بھی ذخیرہ ہے۔شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر عہدیدار نے بتایا کہ چونکہ پاور سیکٹر مقامی ریفائنریز سے ایندھن نہیں لے رہا اس وجہ سے تقریباً سب کے پاس ذخیرہ کرنے کی گنجائش محدود ہورہی ہے اور بتدریج مزید پیداوار بند کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کرایے کے ذخیرے کی بہت لاگت ہے اس لیے کوئی اس میں دلچسپی نہیں رکھتا سوائے اس کمپنی کے جس کا ایندھن تیل برآمد کرنے کا ارادہ ہو۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پاور ڈویژن نے پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) کی جانب سے مقامی ریفائنریز کے خرچ پر بھاری مقدار میں ریفائنڈ تیل درآمد کرنے کے ساتھ معاملات میں گڑبڑ کر دی ہے۔ذرائع کے مطابق آئی پی پیز کا کہنا ہے کہ ’ان کے پاس پی ایس او کو ادا کرنے کے لیے پیسے نہیں ہیں کیوں کہ انہیں ان کے واجبات نہیں دیے گئے

چنانچہ پی ایس او انہیں تیل کی فراہمی سے گریزاں تھا۔انہوں نے پیش گوئی کی کہ اگر اس مسئلے کو فوری طور پر حل نہ کیا گیا تو آئندہ 15 روز میں تمام ریفائنریز بند ہوجائیں گی۔رواں ماہ کے اوائل میں آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے ایک خط میں خبردار کیا گیا تھا کہ اگر بجلی کی پیداواری کمپنیوں اور آئی پی پیز کی جانب سے پروسیسڈ ایندھن اٹھانے میں ناکامی پر ریفائنریز خام تیل کی پروسیسنگ کم کرنے پر مجبور ہوگئیں

تو پیٹرولیم مصنوعات کی قلت ہوسکتی ہے۔لیکن بجلی کی پیداواری کمپنیوں اور آئی پی پیز نے وعدہ کی گئی مقدار نہیں اٹھائی جس کی وجہ سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ذخیرے میں اسٹاک جمع ہوگیا۔