پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کی بے دخلی کا آغاز

Aliپاکستان

پاکستان میں افغان شہریوں نے پنجاب اور لاہور میں افغان پناہ گزینوں کی بے دخلی کی اطلاع دی ہے۔

حال ہی میں افغان پناہ گزینوں نے کہا کہ پاکستانی پولیس ان افراد کو بھی گرفتار کر رہی ہے جو پناہ گزینی کے کارڈ رکھتے ہیں۔

"پنجاب اور لاہور میں افغان پناہ گزینوں کی بے دخلی کا عمل جاری ہے۔ زندگی کے مواقع اب ختم ہو چکے ہیں۔ افغان بہت پریشان اور غمگین ہیں”، پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزین عمران نے کہا۔

"ہمیں افغانستان میں رہنے کے لئے کوئی جگہ دی جانی چاہیے کیونکہ ہمارے پاس وہاں کچھ نہیں ہے۔ ہم واپس کیسے جا سکتے ہیں؟ یہاں ہمیں جانے نہیں دیا جاتا اور وہاں ہمارے لئے رہنے کی جگہ نہیں ہے۔ پھر ہم کیا کریں؟” پاکستان میں موجود دوسرے پناہ گزین امیر محمد نے کہا۔

دوسری طرف، بعض پاکستانی میڈیا اداروں نے خبر دی ہے کہ افغان پناہ گزینوں کی بے دخلی کا دوسرا مرحلہ شروع ہو چکا ہے۔

پاکستان کے روزنامہ "ڈان” نے پشاور میں افغان کمشنر کے دفتر کے ایک سینئر افسر کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ افغان پناہ گزینوں کی بے دخلی جن کے پاس ACC کارڈ ہیں، آج (جمعرات) سے سنجیدہ طور پر شروع ہونے والی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، UNHCR کے ترجمان نے اخبار کو بتایا کہ بعض کارڈ ہولڈرز کو بین الاقوامی تحفظ کی ضرورت ہو سکتی ہے اور پناہ گزینوں کی منتقلی کے لئے دو طرفہ تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

پاکستان کے لیے UNHCR کے ترجمان قیس خان آفریدی نے ڈان میں کہا: "اس حوالے سے ہم حکومت سے درخواست کر رہے ہیں کہ وہ ان کی صورتحال کو انسانی نظر سے دیکھیں۔ ہم پاکستان اور افغانستان کے درمیان بات چیت کی بھی حمایت کرتے ہیں تاکہ پناہ گزینوں کی واپسی باعزت اور رضاکارانہ طور پر ہو۔”

"افغانستان کے حکام اور IOM کو ان افغانوں کے لیے ایک منصوبہ تیار کرنا چاہیے تاکہ اگر انہیں افغانستان واپس بھیجا جائے تو یہ مرحلہ وار ہو اور انہیں رہائش کی سہولتیں فراہم کی جائیں”، پناہ گزینوں کے امور کے کارکن احسان خان احمدزی نے کہا۔

اسی دوران، ایک دن قبل، پاکستان میں اسلامی امارت کے قونصل جنرل نے سندھ کے وزیر اعلی کی جانب سے پاکستانی پناہ گزینوں کو قانونی طور پر ہراساں نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔