اسلام آباد: تحریک انصاف کو اسلام آباد میں دھرنے اور جلسے کی اجازت نہ ملنے پر عدالت نے انتظامیہ کو نوٹس جاری کردیا۔
وفاقی دارالحکومت میں جلسہ اور دھرنا کرنے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف تحریک انصاف کی جانب سے دی گئی درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کی۔جس میں عدالت نے انتظامیہ کو کل کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے مجاز افسر کو عدالت طلب کرلیا۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ تحریک انصاف نے حقیقی آزادی مارچ کے لیے این او سی کے درخواست دی ہے جب کہ اسلام آباد انتظامیہ اس معاملے کو لٹکا رہی ہے ۔ اجازت کی درخواست 6 اور 7 نومبر کے لیے کی گئی ہے۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں کشمیر ہائی وے پشاور موڑ پر جلسے کا این او سی دینے کے لیے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو احکامات جاری کیے جائیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت تحریک انصاف کے کارکنوں کو ہراساں کرنے سے روکنے اور آئی جی اسلام آباد کو تحریک انصاف کے جلسے، دھرنے کے لیے سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دے۔ عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ حقیقی آزادی مارچ کے نئے شیڈول کے مطابق ان شا اللہ کپتان 10 نومبر کو راولپنڈی پہنچیں گے اور 11 نومبر کو تمام پاکستان سے قافلے اسلام آباد پہنچیں گے۔