وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں ماضی کو بھلا کر آگے بڑھنا چاہیے، اگر ہم ماضی میں رہیں گے تو آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔
دورۂ چین میں پاک چائنا بزنس فورم میں بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ چین کو شاندار بزنس کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، چین کے شہر شینزن نے مختصر مدت میں ترقی حاصل کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چین کی ترقی ہمارے لیے مثال ہے، پاکستانی کمپنیاں اپنی مصنوعات بہتر انداز سے دنیا کے سامنے پیش کریں، پاکستان بدعنوانی پر قابو پانے کے لیے مؤثر اقدامات کر رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے لیے بزنس کونسل قائم کی، قرضوں کے لیے نہیں بلکہ کاروبار اور ترقی کے لیے آیا ہوں
انہوں نے کہا کہ چین نے ترقی کے لیے فرسودہ طریقہ چھوڑ کرجدید طریقے کو اپنایا، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ ترقی کی ضمانت ہے، پانچ چینی باشندوں کی دہشت گردی کے واقعے میں ہلاکت افسوسناک لمحہ تھا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان میں چینی شہریوں کی حفاظت یقینی بنائیں گے، چینی شہریوں کو فول پروف سیکیورٹی دیں گے۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کے تمام معاشی اشاریے مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں، پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں واضح کمی آئی ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کی توجہ اقتصادی اصلاحات پر ہے، پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ شرح سود کے معاملے پر ہمیں رواں سال دیکھنا ہوگا۔
دوسری جانب نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں آئی ٹی، زراعت، معدنیات اور دیگر شعبوں میں بے پناہ وسائل ہیں، ایس آئی ایف سی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں 84 اداروں کی نجکاری زیرِ غور ہے، پاکستان کو اپنا کھویا ہوا معاشی مقام حاصل کرنے کیلئے محنت کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 2017ء میں پاکستان دنیا کی 24 ویں معیشت تھا، بدقسمتی سے گزشتہ سالوں میں معاشی تباہی ہوئی۔