Pakistan beat Australia by 6 wickets in the second ODI to tie the series

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد کو آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا

eAwazپاکستان

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کو آئین کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کر دیا۔

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی سربراہی میں اسمبلی ہونے والے ہنگامہ خیز اجلاس میں وزیر قانون فواد چوہدری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 7 مارچ کو ایک میٹنگ ہوتی ہے اور اس کے ایک روز بعد 8 مارچ کو وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جاتی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارے سفیر کو 7 مارچ کو ایک میٹنگ میں طلب کیا جاتا ہے، اس میں دوسرے ممالک کے حکام بھی بیٹھتے ہیں، ہمار ےسفیر کو بتایا جاتا ہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جاری ہے، اس وقت تک پاکستان میں بھی کسی کو پتہ نہیں تھا کہ تحریک عدم اعتماد آ رہی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارے سفیر کو بتایا جاتا ہے کہ پاکستان سے ہمارے تعلقات کا دارومدار اس عدم اعتماد کی کامیابی پر ہے، اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو آپ کو معاف کر دیا جائے گا لیکن اگر اعتماد کامیاب نہیں ہوتی تو آپ کا اگلا راستہ بہت سخت ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ غیر ملکی حکومت کی جانب سے حکومت کی تبدیلی کی بہت ہی متاثر کوشش ہے، بدقسمتی سے اس کے ساتھ ہی اتحادیوں اور ہمارے 22 لوگوں کا ضمیر جاگ جاتا ہے اور معاملات یہاں تک آ پہنچتے ہیں۔

اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے ارکان پیدل چل کر پارلیمنٹ لاجز پہنچے جب کہ منحرف ارکان بھی اپوزیشن کی لابی میں پہنچے۔

سابق صدر آصف زرداری، شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری بھی قومی اسمبلی میں موجودد ہیں۔

مسلم لیگ (ق) کے رہنما طارق بشیر چیمہ ،چوہدری سالک حسین اپوزیشن بینچوں پر بیٹھ گئے۔

طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ وہ ووٹ ڈالنے نہیں آئے بلکہ کسی اور کام سے آئے ہیں۔

اپوزیشن نے 176 ارکان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیے ہیں جب کہ حکومتی ارکان بھی سرپراز دینے کے دعوے پر قائم ہیں۔

مریم اورنگزیب کا کہناہےکہ پارلیمنٹ میں اس وقت موجود ہمارے 176 ارکان ہیں جب کہ پارلیمنٹ میں ٹی آئی ارکان کی تعداد 21 ہے۔

نیوز سورس جیو نیوز