پنجاب کے ضلع راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ کے علاقے سون گراری پل کے مقام پر کوسٹر گہری کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق ہوگئے۔
ترجمان ریسکیو 1122 نے بتایا آپریشن میں تحصیل کہوٹہ، کلر سیداں اور راولپنڈی سے ریسکیو اہلکار مصروف عمل ہیں، 25 سے زائد ریسکیو اہلکار اور 12 ایمرجنسی سروسز گاڑیاں موقع پر موجود ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد 22 ہو گئی ہے، ایک شخص شدید زخمی ہے جسے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جان بحق افراد میں 15 مرد، 6 خواتین اور ایک بچہ شامل ہے۔
قبل ازیں کمشنر راولا کوٹ نے بتایا تھا حادثے کے بعد ریسکیو ٹیموں نے امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے لاشوں اور زخمیوں کو ٹی ایچ کیو ہسپتال کہوٹہ منتقل کردیا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہوٹہ کے قریب بس حادثے میں قیمتی جانی نقصان پر گہرے دُکھ کا اظہار کیا ہے۔
ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے واقعے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ دُکھ کی اس گھڑی میں میری ہمدردیاں جاں بحق افراد کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
صدر مملکت نے امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے جاں بحق افراد کے بلندی درجات اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بلوچستان کے شہر حب میں ایران سے پنجاب جانے والی زائرین کی بس مکران کوسٹل ہائی وے پر کھائی میں جاگری تھی جس کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
حادثے میں 15 زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال اوتھل منتقل کردیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 21 اگست کو ایرانی شہر یزد میں پاکستانی زائرین کی بس خوفناک حادثے کا شکار ہو گئی تھی، جس کے نتیجے میں 35 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
ایران سے عراق جانے والی زائرین کی بس ایران کے شہر یزد میں خوفناک حادثے کا شکار ہوئی، جس میں 53 زائرین سوار تھے۔
بیشتر مسافر کا تعلق لاڑکانہ، گھوٹکی اور سندھ کے دیگر شہروں سے تھا۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی رپورٹس سے پتا چلتا ہے کہ بس کو حادثہ بریک فیل ہونے کے باعث پیش آیا تھا۔