Pakistan beat Bangladesh by an innings and 8 runs in Dhaka Test, a clean sweep in a two-Test series

پاکستان نے ڈھاکا ٹیسٹ میں بنگلا دیش کو ایک اننگز اور 8 رنز سے شکست دیکر  دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز  میں کلین سوئپ

eAwazپاکستان, کھیل

فالو آن کا شکار بنگلادیش، دوسری اننگز میں بھی لڑکھڑا گئی پاکستان نے ڈھاکا ٹیسٹ میں بنگلا دیش کو ایک اننگز اور 8 رنز سے شکست دیکر  دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز  میں کلین سوئپ ۔ 

دھاکہ: پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان بارش سے متاثرہ ڈھاکا ٹیسٹ میچ کے آخری دن میزبان ٹیم دوسری اننگز میں بھی ابتداء سے ہی مشکلات کا شکار ہے۔فالو آن کے بعد بنگلا دیش کی ٹیم نے اپنی دوسری اننگ کا آغاز کیا تو وہ پہلی اننگ سے بہتر نہ تھا اور ابتداء سے ہی اس کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا۔میزبان ٹیم کی دوسری اننگ میں پہلی وکٹ محمود الحسن جوائے کی تھی جو 6 رنز بنا کر حسن علی کی گیند پر بولڈ ہوئے۔

دوسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی شادمان اسلام تھے وہ 2 رنز بنا سکے، انہیں شاہین شاہ نے پویلین کی راہ دکھائی۔ٹیم کا اسکور 19 رنز پر پہنچا تو مومن الحق حسن علی کی بال پر ایل بی ڈبلیو ہوئے، انہوں نے وکٹ بچانے کیلئے ری ویو کا سہارا بھی لیا مگر وہ بھی ضائع گیا۔میچ میں کھانے کے وقفے تک بنگلا دیش کی ٹیم 4 وکٹ کے نقصان پر 72 رنز بنا چکی ہے اور اسے اننگ کی شکست سے بچنے کیلئے مزید 141 رنز درکار ہیں جبکہ اس کی 6 وکٹیں ابھی باقی ہیں۔اس سے قبل آج آخری دن کے کھیل کے آغاز میں ہی بنگلادیش کی پوری ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 87 رنز پر آؤٹ ہوکر فالو آن کا شکار ہوگئی، میزبان ٹیم کو پہلی اننگز کا خسارہ پورا کرنے کے لیے مزید 194 رنز درکار تھے۔پہلی اننگز میں میزبان ٹیم کو فالو آن سے بچنے کے لیے 101 رنز بنانے تھے مگر وہ 14 رنز قبل ہی آل آؤٹ ہوگئی تھی۔ پہلی اننگز میں قومی ٹیم کی طرف سے ساجد خان نے 8 وکٹیں لی اور شاہین شاہ نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا جبکہ ایک کھلاڑی رن آؤٹ ہوا ہے۔

ساجد خان پاکستان کے دوسرے آف اسپنر بن گئے ہیں جنہوں ایک اننگز میں 8 وکٹیں لی ہیں۔ اس سے قبل آف اسپنر ثقلین مشتاق نے ایک اننگز میں 8 کھلاڑی آؤٹ کیے تھے۔پاکستان کی جانب سے عبدالقادر نے 1987 میں انگلینڈ کے خلاف 56 رنز دیکر 9 وکٹیں حاصل کیں تھیں جبکہ سرفراز نواز نے 1979 میں آسٹریلیا کے خلاف 86 رنز دیکر 9 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔بنگلادیش کی جانب سے نجم الحسین شانتو نے 30 رنز بنائے جبکہ شیکب الحسن 34 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس کے علاوہ میزبان ٹیم کا کوئی کھلاڑی ڈبل فیگر میں داخل نہیں ہوسکا۔چوتھے دن کے کھیل کے دوسرے سیشن میں پاکستان نے اپنی پہلی اننگز 4 وکٹوں کے نقصان پر 300 رنز پر ڈکلیئر کردی۔ کپتان بابر اعظم، اظہر علی، محمد رضوان اور فواد عالم نے اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں۔رضوان نے 86 گیندوں پر ایک چھکا اور 4 چوکوں کی مدد سے ففٹی بنائی جبکہ فواد عالم نے 96 گیندوں پر 7 چوکے لگا کر نصف سنچری اسکور کی۔

روز کے کھیل کے آغاز میں قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور اظہر علی آؤٹ ہوگئے تھے۔ اس کے بعد رضوان اور فواد عالم کے درمیان 100 رنز سے زائد رنز کی شراکت داری ہوئی۔قومی ٹیم کے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی عبدﷲ شفیق، عابد علی، اظہر علی اور بابر اعظم تھے، پاکستان کی پہلی وکٹ 59 رنز پر گری تھی جب عبدﷲ شفیق 25 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ دوسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی عابد علی تھے، وہ 39 رنز بناسکے۔پاکستان کی تیسری وکٹ 193 اور چوتھی وکٹ 197 رنز پر گری۔ تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی اظہر علی تھے جنہوں نے 56 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ چوتھی وکٹ بابر اعظم کی شکل میں گری، جنہوں نے 76 رنز بنائے۔پاکستان کے دونوں اوپنرز کو بنگلادیش کے تیج الاسلام نے آؤٹ جبکہ تیسری وکٹ عبادت حسین اور چوتھی خالد احمد کے حصے میں آئی۔

ڈھاکا میں مسلسل بارش کی وجہ سے تیسرے روز کا کھیل نہیں ہوسکا تھا جبکہ بارش کے باعث دوسرے روز کا کھیل 6 اعشاریہ 2 اوورز کے بعد ہی ختم کردیا گیا تھا اور پہلے دن کا کھیل کم روشنی کے باعث، وقت سے قبل ختم کردیا گیا تھا۔دوسرے دن کے اختتام پر پاکستان نے 2 کھلاڑیوں کے نقصان پر 188 رنز بنائے تھے، جبکہ پہلے دن کے اختتام پر قومی ٹیم نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 161 رنز بنائے تھے۔قومی ٹیم کی قیادت بابر اعظم کر رہے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں نائب کپتان محمد رضوان، عابد علی، عبدﷲ شفیق، اظہر علی، حسن علی، نعمان علی، شاہین شاہ آفریدی، ساجد خان اور فہیم اشرف شامل ہیں۔دوسری جانب میزبان ٹیم بنگلادیش نے اپنی ٹیم میں 3 تبدیلیاں کی ہیں، یاسر علی، سیف حسن اور ابو جاوید کی جگہ شیکب الحسن، محمود الحسن اور خالد حسین کو شامل کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے بنگلادیش کو 8 وکٹوں سے شکست دی تھی۔